
سینئر صحافی وتجزیہ کار محمد مالک نے کہا ہےاگر انتخابات سے قبل عمران خان گرفتار ہوگئے تو اکتوبر میں انتخابات ممکن ہیں ورنہ ایسا بہت مشکل ہے۔
تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام "نیا پاکستان" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے محمد مالک نے کہا کہ پاپولر سیاست میں مقبولیت اور پاور سیاست میں قبولیت دونوں مختلف چیزیں ہیں، جہاں تک عمران خان کے اس بیان کا فرق ہے کہ "جس کو چھوڑ کر جانا ہے چلا جائے میں جس کو ٹکٹ دوں گا وہ جیتے گا مجھے کسی کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا" تو فرق تو پڑتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1665057714190401536
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کے دن کا ماحول مختلف ہوتا ہے، اس دن ووٹرزکو نکالنا، انہیں آرگنائز کرنا ،موبیلٹی وغیرہ کرنا ایک پوری سائنس ہے ، جب پارٹی ٹوٹتی ہے، قیادت گھر بیٹھتی ہے ، تجربہ کار لوگوں کو گھر بٹھاتے ہیں تو صرف مقبولیت سے انتخاب نہیں جیتا جاتا۔
الیکشن ہونےیا نا ہونے سےمتعلق سوال کے جواب میں محمد مالک کا کہنا تھا کہ میں بہت دو ٹوک انداز میں بات کروں تو اگر عمران خان پابند سلاسل ہوں گے تو مجھے انتخابات ہوتے نظر آتے ہیں، اس کےبغیر مجھے انتخابات ہوتے ہوئے نظر نہیں آتے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/19malaikakhaanlelelcon.jpg