
چیف الیکشن کمشنر پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن نے نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام اپ فرنٹ ود مونا عالممیں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکبر ایس بابر ہماری سیاسی جماعت کے ممبر نہیں ہیں۔ ہماری سیاسی جماعت کا جو بھی ممبر ہے رابطہ کے اوپر اس کا نام اور نمبر موجود ہے، پارٹی ممبر کے لیے ہماری جماعت نے ایک سائنٹیفک میکنزم تیار کر کھا ہے۔اکبر ایس بابر صرف اور صرف پاکستان تحریک انصاف کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ انہیں کون پروموٹ کر رہا ہے وہ سب بھی کھل کر سامنے آتے جا رہے ہیں۔ ہماری جماعت کا جو بھی ممبر ہے اس کا نام رابطہ پر موجود ہے، وہ ہمارے پاس آئیں اور رابطہ پر اپنا پارٹی نمبر دکھا دیں تو انٹراپارٹی انتخابات کے لیے میں خود انہیں نامینیشن پیپرز دے دوں گا اور وہ انٹراپارٹی الیکشن میں حصہ لے لیں۔
https://twitter.com/x/status/1753068876387271076
ہماری جماعت سے غیرقانونی طور پر بلے کا انتخابی نشان چھین لیا گیا، اس وقت ہماری جماعت میں کوئی عہدہ نہیں ہے ، پارٹی عہدے دینے کے لیے دوبارہ سے انٹراپارٹی انتخابات کروانا ہوں گے۔ ہم نے جنرل باڈی بنا دی ہے جس کے فیصلوں کے تناظر میں انٹراپارٹی انتخابات کروائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت 5 فروری 2024ء کو دوبارہ سے انٹراپارٹی انتخابات منعقد کرے گی تاکہ پارٹی دوبارہ سے فنکشنل ہوئے اور اس صورت میں شائد الیکشن کمیشن ہمیں ہمارا انتخابی نشان بلا واپس کر دے۔ انٹراپارٹی انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن کو ہمیں انتخابی نشان واپس دینا چاہیے کیونکہ ریزور نشستوں پر ہمارا حق اسی وقت ہو گا جب انتخابی نشان واپس ملے گا۔
چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی نے کہا کہ 2012ء میں اکبر ایس بابر کو تحریک انصاف سے نکال دیا گیا تھا جس کی باقاعدہ دستاویز بھی ہم جاری کر چکے ہیں۔ اکبر ایس بابر تحریک انصاف کے ممبر نہیں ان کا مقصد صرف پارٹی کو بدنام کرنا ہے، اگر وہ انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں تو رابطہ پر اپنا پارٹی نمبر دکھائیں تو میں خود انہیں نامینیشن پیپرز دوں گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/raufk1h1h1.jpg