اکانومسٹ میں شائع ہونیوالے آرٹیکل پر سوشل میڈیا صارفین کا طنزیہ ردعمل

aurangzeb1121.jpg


بین الاقوامی جریدے دی اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ عمران خان معیشت کو سدھارنے کے عمل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، سابق وزیر اعظم اپنی دھمکیوں سے حکومت کی توجہ اہم امور سے ہٹا رہے ہیں۔

اکنامسٹ کے آرٹیکل کا سب سے اہم نکتہ یہ تھا کہ اگر قبل از وقت انتخابات ہوتے ہیں تو آئی ایم ایف بھی ایک ایسی حکومت کو سنجیدہ نہیں لے گا جو چند ہفتوں کی مہمان ہو۔پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی صورت میں معاشی اصلاحاتی عمل کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی یہ آرٹیکل شئیر کیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے نشاندہی کی کہ یہ آرٹیکل بھارت میں شائع ہوا ہے اور اس آرٹیکل کا مقام بھارتی دارالحکومت دہلی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1532738405703950336
سوشل میڈیا صارفین نے اسے فرمائشی آرٹیکل قرار دیا اور کہا کہ یہ عورت پاکستان حکومت کی سپوکس پرسن ہے یا انڈیا کی۔ انڈیا دہلی کی اخبار کی کٹنگ
https://twitter.com/x/status/1533027854711246851 https://twitter.com/x/status/1532809852245970946 https://twitter.com/x/status/1532806018677321730
سوشل میڈیا صارفین نے اسے فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ماضی میں بھی بھارت میں شائع ہونیوالی خبریں اپنے حق میں استعمال کرتی رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے بہتر تھا کہ بجائے یہ خبر شئیر کرنے کے یہ اپنے ہی کسی حمایتی اخبار میں اس قسم کے آرٹیکل لکھوالیتے
https://twitter.com/x/status/1533008631460941826 https://twitter.com/x/status/1532985068246941697
ڈاکٹرارسلان خالد کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ فخریہ انداز سے بھارت سے جاری پاکستان مخالف رپورٹ کو براڈکاسٹ کر رہی ہیں۔ انہوں نے بھارتی پراپیگنڈے کا خاک جواب دینا ہے بلکہ خود انکا پراپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1532796872540168193
مسرت چیمہ نے طنز کیا کہ اخبار بھی بھارت کا پڑھتے ہیں. جنگ میں ہی خبر لگوا کے شئیر کر لیتے
https://twitter.com/x/status/1532781680913977345
 
Last edited:

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
Third class article, had nothing about economy specifically.

Pure political rhetoric everyone knows...

It's more about army chiefs, favorite topic of Indians.
 

Hunter1

Senator (1k+ posts)
aurangzeb1121.jpg


بین الاقوامی جریدے دی اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ عمران خان معیشت کو سدھارنے کے عمل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، سابق وزیر اعظم اپنی دھمکیوں سے حکومت کی توجہ اہم امور سے ہٹا رہے ہیں۔

اکنامسٹ کے آرٹیکل کا سب سے اہم نکتہ یہ تھا کہ اگر قبل از وقت انتخابات ہوتے ہیں تو آئی ایم ایف بھی ایک ایسی حکومت کو سنجیدہ نہیں لے گا جو چند ہفتوں کی مہمان ہو۔پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی صورت میں معاشی اصلاحاتی عمل کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی یہ آرٹیکل شئیر کیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے نشاندہی کی کہ یہ آرٹیکل بھارت میں شائع ہوا ہے اور اس آرٹیکل کا مقام بھارتی دارالحکومت دہلی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1532738405703950336
سوشل میڈیا صارفین نے اسے فرمائشی آرٹیکل قرار دیا اور کہا کہ یہ عورت پاکستان حکومت کی سپوکس پرسن ہے یا انڈیا کی۔ انڈیا دہلی کی اخبار کی کٹنگ
https://twitter.com/x/status/1533027854711246851 https://twitter.com/x/status/1532809852245970946 https://twitter.com/x/status/1532806018677321730
سوشل میڈیا صارفین نے اسے فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ماضی میں بھی بھارت میں شائع ہونیوالی خبریں اپنے حق میں استعمال کرتی رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے بہتر تھا کہ بجائے یہ خبر شئیر کرنے کے یہ اپنے ہی کسی حمایتی اخبار میں اس قسم کے آرٹیکل لکھوالیتے
https://twitter.com/x/status/1533008631460941826 https://twitter.com/x/status/1532985068246941697
ڈاکٹرارسلان خالد کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ فخریہ انداز سے بھارت سے جاری پاکستان مخالف رپورٹ کو براڈکاسٹ کر رہی ہیں۔ انہوں نے بھارتی پراپیگنڈے کا خاک جواب دینا ہے بلکہ خود انکا پراپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1532796872540168193
مسرت چیمہ نے طنز کیا کہ اخبار بھی بھارت کا پڑھتے ہیں. جنگ میں ہی خبر لگوا کے شئیر کر لیتے
https://twitter.com/x/status/1532781680913977345

yaar haad ke bhe aik haad hote hy, yea nooni to bhai bus ain ko phansi lagao no other excuse now
 

Amatuka

Senator (1k+ posts)
aurangzeb1121.jpg


بین الاقوامی جریدے دی اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ عمران خان معیشت کو سدھارنے کے عمل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، سابق وزیر اعظم اپنی دھمکیوں سے حکومت کی توجہ اہم امور سے ہٹا رہے ہیں۔

اکنامسٹ کے آرٹیکل کا سب سے اہم نکتہ یہ تھا کہ اگر قبل از وقت انتخابات ہوتے ہیں تو آئی ایم ایف بھی ایک ایسی حکومت کو سنجیدہ نہیں لے گا جو چند ہفتوں کی مہمان ہو۔پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی صورت میں معاشی اصلاحاتی عمل کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی یہ آرٹیکل شئیر کیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے نشاندہی کی کہ یہ آرٹیکل بھارت میں شائع ہوا ہے اور اس آرٹیکل کا مقام بھارتی دارالحکومت دہلی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1532738405703950336
سوشل میڈیا صارفین نے اسے فرمائشی آرٹیکل قرار دیا اور کہا کہ یہ عورت پاکستان حکومت کی سپوکس پرسن ہے یا انڈیا کی۔ انڈیا دہلی کی اخبار کی کٹنگ
https://twitter.com/x/status/1533027854711246851 https://twitter.com/x/status/1532809852245970946 https://twitter.com/x/status/1532806018677321730
سوشل میڈیا صارفین نے اسے فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ماضی میں بھی بھارت میں شائع ہونیوالی خبریں اپنے حق میں استعمال کرتی رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے بہتر تھا کہ بجائے یہ خبر شئیر کرنے کے یہ اپنے ہی کسی حمایتی اخبار میں اس قسم کے آرٹیکل لکھوالیتے
https://twitter.com/x/status/1533008631460941826 https://twitter.com/x/status/1532985068246941697
ڈاکٹرارسلان خالد کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ فخریہ انداز سے بھارت سے جاری پاکستان مخالف رپورٹ کو براڈکاسٹ کر رہی ہیں۔ انہوں نے بھارتی پراپیگنڈے کا خاک جواب دینا ہے بلکہ خود انکا پراپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1532796872540168193
مسرت چیمہ نے طنز کیا کہ اخبار بھی بھارت کا پڑھتے ہیں. جنگ میں ہی خبر لگوا کے شئیر کر لیتے
https://twitter.com/x/status/1532781680913977345
IK drata rehta hae aur hukomat naneh bachae ki turha dur jati hae.
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Mayrum ne kon sa ye article parah ho ga..Kisi lafafay ne issay send kia is n agay post kar dia...
 

Back
Top