
بین الاقوامی جریدے دی اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ عمران خان معیشت کو سدھارنے کے عمل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، سابق وزیر اعظم اپنی دھمکیوں سے حکومت کی توجہ اہم امور سے ہٹا رہے ہیں۔
اکنامسٹ کے آرٹیکل کا سب سے اہم نکتہ یہ تھا کہ اگر قبل از وقت انتخابات ہوتے ہیں تو آئی ایم ایف بھی ایک ایسی حکومت کو سنجیدہ نہیں لے گا جو چند ہفتوں کی مہمان ہو۔پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی صورت میں معاشی اصلاحاتی عمل کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی یہ آرٹیکل شئیر کیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے نشاندہی کی کہ یہ آرٹیکل بھارت میں شائع ہوا ہے اور اس آرٹیکل کا مقام بھارتی دارالحکومت دہلی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1532738405703950336
سوشل میڈیا صارفین نے اسے فرمائشی آرٹیکل قرار دیا اور کہا کہ یہ عورت پاکستان حکومت کی سپوکس پرسن ہے یا انڈیا کی۔ انڈیا دہلی کی اخبار کی کٹنگ
https://twitter.com/x/status/1533027854711246851 https://twitter.com/x/status/1532809852245970946 https://twitter.com/x/status/1532806018677321730
سوشل میڈیا صارفین نے اسے فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ماضی میں بھی بھارت میں شائع ہونیوالی خبریں اپنے حق میں استعمال کرتی رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے بہتر تھا کہ بجائے یہ خبر شئیر کرنے کے یہ اپنے ہی کسی حمایتی اخبار میں اس قسم کے آرٹیکل لکھوالیتے
https://twitter.com/x/status/1533008631460941826 https://twitter.com/x/status/1532985068246941697
ڈاکٹرارسلان خالد کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ فخریہ انداز سے بھارت سے جاری پاکستان مخالف رپورٹ کو براڈکاسٹ کر رہی ہیں۔ انہوں نے بھارتی پراپیگنڈے کا خاک جواب دینا ہے بلکہ خود انکا پراپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1532796872540168193
مسرت چیمہ نے طنز کیا کہ اخبار بھی بھارت کا پڑھتے ہیں. جنگ میں ہی خبر لگوا کے شئیر کر لیتے
https://twitter.com/x/status/1532781680913977345
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/aurangzeb1121.jpg
Last edited: