
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے امریکا کی جانب سے فوجی اڈے مانگنے کے معاملے پر گزشتہ روز پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ امریکا کی جانب سے فوجی اڈوں کا کسی سطح پر مطالبہ نہیں کیا گیا۔ حالانکہ جون 2021 میں خود امریکی مشیر قومی سلامتی اس معاملے کی تصدیق کر چکے ہیں کہ اس معاملےپر پاکستان سے بات ہوئی ہے۔
امریکی مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان کی جون 2021 کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ صحافی کے پاکستان سے فوجی اڈوں کے مطالبے پر کہا کہ امریکا نے سفارتی اور سیاسی ہر سطح پر پاکستان سے فوجی اڈوں کا مطالبہ کیا ہے تاکہ افغانستان سے شرپسند عناصر دوبارہ خطے کے امن کو خراب نہ کریں۔
امریکی مشیر جیک سلیوان سوال کا جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ کیا بات ہوئی ہے اس کی معلومات تو نہیں دی جا سکتیں مگر اڈے لینے سے متعلق بات چیت کی گئی ہے۔ عسکری قیادت اور سفارتی سطح پر بھی بات کی ہے۔ تاکہ افغانستان سے دوبارہ خطے کے امن کو خراب کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
https://twitter.com/x/status/1514837206917070857
سینئر اینکر پرسن ارشد شریف نے امریکی مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان کی جون 2021 کی وائرل ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ اس ویڈیو میں سوال کیا گیا کہ کیا امریکہ پاکستان میں ڈرون بیس لے رہا ہے؟
https://twitter.com/x/status/1514913454145957888
ارشد شریف نے لکھا جواب میں امریکہ کا کہنا تھا کہ جی یماری پاکستان کی ملٹری، انٹیلیجنس اور سفارتی رابطوں میں مثبت بات چیت ہوئی۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ کیا عمران خان کا قصور یہ تھا کہ اس نے پاکستانیوں کی زندگی کے عوض ڈالر خوری کا منصوبے کو ایبسیلوٹلی ناٹ کہہ کر تباہ کردیا؟
10 جولائی 2021 کو نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں خود ڈی جی آئی ایس پی آر کہہ چکے ہیں کہ اڈوں سے متعلق نہ تو مطالبہ کیا گیا اور نہ ہی کوئی سوال پیدا ہوتا ہے۔
Last edited by a moderator: