
اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے چیئرمین سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور شروع کر دیا ہے، اپوزیشن نے حکومتی اتحادی جماعتوں سے بھی رابطے شروع کردیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے مرحلہ وار تحریک عدم اعتماد لانے پر اتفاق کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ اِن ہاؤس تبدیلی مرحلہ وار لائی جائے جس میں پہلے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک لائی جائے گی بعد ازاں سینیٹ میں کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ لائحہ عمل کے لئے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی اہم ملاقاتیں جاری ہیں، خواجہ سعد رفیق، خورشید شاہ اور شاہدہ اختر علی نے مسلم لیگ ق کے وفد سے ملاقات کی ہے، مسلم لیگ ق کی جانب سے اپوزیشن سے تعاون پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اپوزیشن نے مسلم لیگ ق سے حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے اور انتخابی اصلاحات بل کی حمایت نہ کرنے کی درخواست بھی کی، جس پر ق لیگ نے انتخابی اصلاحات بل کی حمایت سے انکار کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد صوبائی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔