اپوزیشن عدم اعتماد کی ناکامی کیلئے بھی تیار ہے، سہیل وڑائچ

sohail1l111.jpg


سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک کی ناکامی کیلئے بھی تیار ہے، وہ سمجھتی ہے کہ اس صورت میں عمران خان کے خلاف جتنا پراپیگنڈہ ہوچکا ہوگا وہ اپوزیشن کو آئندہ انتخابات میں فائدہ پہنچا ئے گا۔

دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ عمران خان آئندہ انتخابات میں ایک بار پھر فتح یاب ہوں، ان کا منصوبہ یہ ہے کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک ناکام بھی ہوجاتی ہے کہ تو بھی حکومت کے باقی وقت کیلئے اتنا پراپیگنڈہ ضرور ہوجائے گا کہ آئندہ الیکشن میں جیتنا مشکل ضرور ہوجائے گا۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ اپوزیشن عمران خان کا ایک جامع علاج کرنا چاہتی ہیں، ماضی کی ایک مثال موجود ہے جب محترمہ بینظیر بھٹو کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تھی اور ناکام ہوگئی تھی مگراس کے بعد ہونے والے انتخابات میں پیپلزپارٹی ناکام ہوگئی تھی۔

سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ طاقتور حلقوں یا اسٹیبلشمنٹ نے فی الحال ایسا کوئی تاثر نہیں دیا جس سے لگے کہ وہ حکومت سے چھٹکارا چاہتے ہیں، تو ایسی صورتحال میں حکومت وقت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب کروانا ایک مشکل کام ہوسکتا ہے، تاہم اپوزیشن پہلے اشارے کے بعد قدم اٹھانے کا سوچ رہی تھی اب انہوں نے قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اس امید پر کہ اس کے بعد اشارہ آئے گا۔


انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن ایسا ماحول پیدا کررہی ہے کہ اشارہ ہونا بھی ناگزیر ہوجائے اور عدم اعتماد کی کامیابی کا امکان بھی روشن ہوجائے،اپوزیشن ناکامی کی صورت میں دوبارہ تحریک لانے کیلئے پرعزم ہے، یہ شکست سے گھبرا بھی نہیں رہے اور سمجھتے ہیں کہ جتنا پراپیگنڈہ حکومت کے خلاف ہوجائے گا اس کے بدلے میں شکست ہو بھی گئی تو معمولی بات ہے۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ اپوزیشن کا اصل ہدف وزیراعظم عمران خان ہی ہیں ، طریقہ کار پر فی الحال گفتگو ہورہی ہے تاہم ہدف عمران خان ہی ہیں، پارلیمانی نظام میں وزیراعظم کا عہدہ ہی سب سے اہم ہوتا ہے اس لیے سب کی نظریں بھی اس عہدے پر ہوتی ہیں، پھر وہ شہباز شریف ہوں یا پیپلزپارٹی ہو سب کی نظریں اسی عہدے پر ہیں۔

اتحادی جماعتوں سے متعلق سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ وہ کسی بڑی حرکت یا اشارے پر ہی اپنی مٹھی کھولیں گے، عمران خان سے یہ تاثر کہ وہ دباؤ میں آکر اسمبلیاں توڑ دیں یا انتخابات کا اعلان کردیں غلط ہوگا کیونکہ وہ اس وقت بھی محفوظ پوزیشن میں ہیں، تحریک عدم اعتماد وفاقی سطح پر کامیاب کروانا آسان کام نہیں ہے، پاکستان کی تاریخ میں کبھی قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی۔
 

Everus

Senator (1k+ posts)

چڑیل وڑیچ! پاکستان میں تحریک عدم اعتماد اپوزیشن نہیں اسٹیبلشمنٹ لاتی ہے
باقی سارے ڈبے ڈرامے ہیں
 

Imjutt

MPA (400+ posts)
sohail1l111.jpg


سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک کی ناکامی کیلئے بھی تیار ہے، وہ سمجھتی ہے کہ اس صورت میں عمران خان کے خلاف جتنا پراپیگنڈہ ہوچکا ہوگا وہ اپوزیشن کو آئندہ انتخابات میں فائدہ پہنچا ئے گا۔

دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ عمران خان آئندہ انتخابات میں ایک بار پھر فتح یاب ہوں، ان کا منصوبہ یہ ہے کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک ناکام بھی ہوجاتی ہے کہ تو بھی حکومت کے باقی وقت کیلئے اتنا پراپیگنڈہ ضرور ہوجائے گا کہ آئندہ الیکشن میں جیتنا مشکل ضرور ہوجائے گا۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ اپوزیشن عمران خان کا ایک جامع علاج کرنا چاہتی ہیں، ماضی کی ایک مثال موجود ہے جب محترمہ بینظیر بھٹو کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تھی اور ناکام ہوگئی تھی مگراس کے بعد ہونے والے انتخابات میں پیپلزپارٹی ناکام ہوگئی تھی۔

سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ طاقتور حلقوں یا اسٹیبلشمنٹ نے فی الحال ایسا کوئی تاثر نہیں دیا جس سے لگے کہ وہ حکومت سے چھٹکارا چاہتے ہیں، تو ایسی صورتحال میں حکومت وقت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب کروانا ایک مشکل کام ہوسکتا ہے، تاہم اپوزیشن پہلے اشارے کے بعد قدم اٹھانے کا سوچ رہی تھی اب انہوں نے قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اس امید پر کہ اس کے بعد اشارہ آئے گا۔


انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن ایسا ماحول پیدا کررہی ہے کہ اشارہ ہونا بھی ناگزیر ہوجائے اور عدم اعتماد کی کامیابی کا امکان بھی روشن ہوجائے،اپوزیشن ناکامی کی صورت میں دوبارہ تحریک لانے کیلئے پرعزم ہے، یہ شکست سے گھبرا بھی نہیں رہے اور سمجھتے ہیں کہ جتنا پراپیگنڈہ حکومت کے خلاف ہوجائے گا اس کے بدلے میں شکست ہو بھی گئی تو معمولی بات ہے۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ اپوزیشن کا اصل ہدف وزیراعظم عمران خان ہی ہیں ، طریقہ کار پر فی الحال گفتگو ہورہی ہے تاہم ہدف عمران خان ہی ہیں، پارلیمانی نظام میں وزیراعظم کا عہدہ ہی سب سے اہم ہوتا ہے اس لیے سب کی نظریں بھی اس عہدے پر ہوتی ہیں، پھر وہ شہباز شریف ہوں یا پیپلزپارٹی ہو سب کی نظریں اسی عہدے پر ہیں۔

اتحادی جماعتوں سے متعلق سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ وہ کسی بڑی حرکت یا اشارے پر ہی اپنی مٹھی کھولیں گے، عمران خان سے یہ تاثر کہ وہ دباؤ میں آکر اسمبلیاں توڑ دیں یا انتخابات کا اعلان کردیں غلط ہوگا کیونکہ وہ اس وقت بھی محفوظ پوزیشن میں ہیں، تحریک عدم اعتماد وفاقی سطح پر کامیاب کروانا آسان کام نہیں ہے، پاکستان کی تاریخ میں کبھی قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی۔
Lakin na wo kanjar aney ko tayyar hey na hi tum jeisey harakhor sharam karney ko tayyar hein .... KANJAR SAHAFAT KANJRON KAA TOLLA .
 

Sonya Khan

Minister (2k+ posts)
We understand your pain ......
We also understand your frustration......
We know that you know that we know that opposition mix achar can only form govt by intense bargaining and ditching of principles which is not sustainable......
Hence we know your pain and frustration and sounds cruel but we are enjoying it ......:)
 

tahirkheli74

MPA (400+ posts)
sohail1l111.jpg


سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک کی ناکامی کیلئے بھی تیار ہے، وہ سمجھتی ہے کہ اس صورت میں عمران خان کے خلاف جتنا پراپیگنڈہ ہوچکا ہوگا وہ اپوزیشن کو آئندہ انتخابات میں فائدہ پہنچا ئے گا۔

دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ عمران خان آئندہ انتخابات میں ایک بار پھر فتح یاب ہوں، ان کا منصوبہ یہ ہے کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک ناکام بھی ہوجاتی ہے کہ تو بھی حکومت کے باقی وقت کیلئے اتنا پراپیگنڈہ ضرور ہوجائے گا کہ آئندہ الیکشن میں جیتنا مشکل ضرور ہوجائے گا۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ اپوزیشن عمران خان کا ایک جامع علاج کرنا چاہتی ہیں، ماضی کی ایک مثال موجود ہے جب محترمہ بینظیر بھٹو کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تھی اور ناکام ہوگئی تھی مگراس کے بعد ہونے والے انتخابات میں پیپلزپارٹی ناکام ہوگئی تھی۔

سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ طاقتور حلقوں یا اسٹیبلشمنٹ نے فی الحال ایسا کوئی تاثر نہیں دیا جس سے لگے کہ وہ حکومت سے چھٹکارا چاہتے ہیں، تو ایسی صورتحال میں حکومت وقت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب کروانا ایک مشکل کام ہوسکتا ہے، تاہم اپوزیشن پہلے اشارے کے بعد قدم اٹھانے کا سوچ رہی تھی اب انہوں نے قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اس امید پر کہ اس کے بعد اشارہ آئے گا۔


انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن ایسا ماحول پیدا کررہی ہے کہ اشارہ ہونا بھی ناگزیر ہوجائے اور عدم اعتماد کی کامیابی کا امکان بھی روشن ہوجائے،اپوزیشن ناکامی کی صورت میں دوبارہ تحریک لانے کیلئے پرعزم ہے، یہ شکست سے گھبرا بھی نہیں رہے اور سمجھتے ہیں کہ جتنا پراپیگنڈہ حکومت کے خلاف ہوجائے گا اس کے بدلے میں شکست ہو بھی گئی تو معمولی بات ہے۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ اپوزیشن کا اصل ہدف وزیراعظم عمران خان ہی ہیں ، طریقہ کار پر فی الحال گفتگو ہورہی ہے تاہم ہدف عمران خان ہی ہیں، پارلیمانی نظام میں وزیراعظم کا عہدہ ہی سب سے اہم ہوتا ہے اس لیے سب کی نظریں بھی اس عہدے پر ہوتی ہیں، پھر وہ شہباز شریف ہوں یا پیپلزپارٹی ہو سب کی نظریں اسی عہدے پر ہیں۔

اتحادی جماعتوں سے متعلق سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ وہ کسی بڑی حرکت یا اشارے پر ہی اپنی مٹھی کھولیں گے، عمران خان سے یہ تاثر کہ وہ دباؤ میں آکر اسمبلیاں توڑ دیں یا انتخابات کا اعلان کردیں غلط ہوگا کیونکہ وہ اس وقت بھی محفوظ پوزیشن میں ہیں، تحریک عدم اعتماد وفاقی سطح پر کامیاب کروانا آسان کام نہیں ہے، پاکستان کی تاریخ میں کبھی قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی۔
Ye qabil e rahem insaan hai....Isse koyee bhee bura bhala na kahay....Bechara Dil ke armaan pooray karnay ki koshish kar raha hai...
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
Sohail Warraich is fast becoming an older version of Saaleh Zaafir.

1. nawaz sharif ki chori pakri gayee to bhi PTI ko nuqsan ho ga
2. nawaz sharif na ehel huway to PTI ko nuqsan ho ga
3. nawaz nay zardari sey haath milaya to PTI ko nuqsan ho ga
4. nawaz nay mauroosi siyasat na chori to PTI ko nuqsan ho ga
5. PDM fail huwi to PTI ko nuqsan ho ga
6. tehreek adm aitemaad nakaam huwi to PTI ko nuqsan ho ga.

abay....
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
سہیل واریچ اپنے پروگرام میں ایک دن جیو کے ساتھ میں ایک بات بڑی نظر آتی ہے کہ یہ شخص سہیل واریچ جس کا انٹرویو لینے جاتا ہے وہاں کھاپے ضرور اڑاتا جو اس بات کی عکاسی ہے کہ جو ہمیں ہڈی ڈالے گا ہم اس کے لیے حاضر ہیں اور اس کےلیے بولیں گیں

حق سچ کو گولی ماریں اس کے گھر کی دہلیز پر منھاج القران کے لوگوں کو ناجائز گولیاں ماریں گیں یہ موٹے پیٹ والا کبھی اپنے آقاؤں کے خلاف نہیں بولا
اس کی صحافت دیکھ کر تو ہنسی نکل جاتی ہے بچے بچے کی زبان پر یہ کھلے تضاد کے جملوں سے جوکروں کی طرح بدنام ہے
طوائفوں کے انٹرویو کرکے اور لوگوں کے گھروں سے کھابے اڑا کر اس نے عزت کمائی ہے
وہ ایک رات جس دن سہیل وارئچ رات بھوکا گھر گیا اور اس کو اپنے پلے سے کھا نا پڑا جس کا درد آج تک وہ نہ بھلا سکا
یہ تصویر آپ کو بتائے گی یہ عمران خان کے کیون خلاف ہے
Ews93ymWYAI5pu7
 

Hate_Nooras

Chief Minister (5k+ posts)
Sohail Warraich is fast becoming an older version of Saaleh Zaafir.

1. nawaz sharif ki chori pakri gayee to bhi PTI ko nuqsan ho ga
2. nawaz sharif na ehel huway to PTI ko nuqsan ho ga
3. nawaz nay zardari sey haath milaya to PTI ko nuqsan ho ga
4. nawaz nay mauroosi siyasat na chori to PTI ko nuqsan ho ga
5. PDM fail huwi to PTI ko nuqsan ho ga
6. tehreek adm aitemaad nakaam huwi to PTI ko nuqsan ho ga.

abay....
This haraami sounds very much like the other Haraami called Hamid Mir.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
سہیل واریچ اپنے پروگرام میں ایک دن جیو کے ساتھ میں ایک بات بڑی نظر آتی ہے کہ یہ شخص سہیل واریچ جس کا انٹرویو لینے جاتا ہے وہاں کھاپے ضرور اڑاتا جو اس بات کی عکاسی ہے کہ جو ہمیں ہڈی ڈالے گا ہم اس کے لیے حاضر ہیں اور اس کےلیے بولیں گیں

حق سچ کو گولی ماریں اس کے گھر کی دہلیز پر منھاج القران کے لوگوں کو ناجائز گولیاں ماریں گیں یہ موٹے پیٹ والا کبھی اپنے آقاؤں کے خلاف نہیں بولا
اس کی صحافت دیکھ کر تو ہنسی نکل جاتی ہے بچے بچے کی زبان پر یہ کھلے تضاد کے جملوں سے جوکروں کی طرح بدنام ہے
طوائفوں کے انٹرویو کرکے اور لوگوں کے گھروں سے کھابے اڑا کر اس نے عزت کمائی ہے
وہ ایک رات جس دن سہیل وارئچ رات بھوکا گھر گیا اور اس کو اپنے پلے سے کھا نا پڑا جس کا درد آج تک وہ نہ بھلا سکا
یہ تصویر آپ کو بتائے گی یہ عمران خان کے کیون خلاف ہے
Ews93ymWYAI5pu7
بندہ ہو خاندانی کنجر ہیرا منڈی میں نانکا ہو پھر چاہے چاہے کنجر چوڑایراثی اور مثلی وڑ۔ آئچ سہیل کنجر مج اور کالا سنڈا ہو ہر کنجر کھانے پینے کا شوقین ہوتا ہے یہ تو پھر نانکے دادکے سے خاندانی کنجر ہے شکل سے ہی مہا کنجر ثابت ہو جاتا ہے ارد بات چیت اسکی چکلے والے سٹائل سے ہے
 

Back
Top