
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل قانونی ماہرین نے اپوزیشن کو اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا مشورہ دیا تھا مگر اپوزیشن نے اجلاس میں شرکت کی۔
نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے خصوصی نمائندے نعیم اشرف بٹ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بدھ کےر وز اپوزیشن جماعتوں کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 2 ماہر قانون سینیٹرز فاروق ایچ نائیک اور رضا ربانی نے اپوزیشن کو اس مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا مشورہ دیا ۔
دونوں قانونی ماہرین نے مشورہ دیا کہ اپوزیشن الیکشن اصلاحات بل کے بائیکاٹ کا اعلان کردے، رضا ربانی نے کہا کہ اس قانون سازی کا حصہ بننے کے بعد اپوزیشن کیلئے عدالت میں اسے چیلنج کرتے ہوئے مشکلات پیش آئیں گی۔
جبکہ فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اپنی تقاریر کے بعد بل پیش ہونے سے پہلے ایوان سے واک آوٹ کردینا چاہیےتاہم قانونی ماہرین کی تجاویز سے مخالفت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ ابھی ہم سب ایوان میں جاتے ہیں وہاں میں تمام اپوزیشن کو واک آؤٹ یا بائیکاٹ سے متعلق فیصلے سے آگاہ کردوں گا۔
جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان میں پہنچ گئے اجلاس شروع ہوگیا اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین شہباز شریف کے اشارے کا انتظار کرتے رہے یہاں تک کہ تمام بل منظور ہوگئے ، ای وی ایم بل منظور ہونے کے بعد شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔
https://twitter.com/x/status/1461282282178850822
اس موقع پر بھی تمام اپوزیشن اراکین کو ہدایات دی گئیں کہ تمام ارکان اسمبلی میں موجود رہیں اور وزیراعظم عمران خان کی تقریر نہ ہونے دیں۔