
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم (متحدہ قومی موومنٹ پاکستان) اپنے کارکنوں کی لاشیں ملنے کے باوجود بھی حکومت کی سیاسی لاش کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے حکومت کے طرز عمل پر کہا کہ وزیراعظم فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ معاف کرتا ہے تو وزیر توانائی مؤخر کرتا ہے، سیاسی معاملات پر کہا کہ دیکھتے ہیں کہ اب صدر مملکت عارف علوی مفاہمت کراتے ہیں یا یہ فیصلہ ڈی چوک پر ہو گا۔
سیلابی صورتحال پر حکومتی اقدامات سے متعلق کہا کہ سیلاب زدگان کی کوئی مدد نہیں کر رہا صرف تصاویر بنوائی جا رہی ہیں، جبکہ ملک کا گردشی قرضہ 23 کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1570276588809490435
حکومت پر مزید کڑی تنقید کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ کسی لاپتہ شہری کی بازیابی ہو یا ایک پیناڈول ہی لینی ہو ہر چیز عدالتی مداخلت کے بعد مل رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی امداد پر سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ 160 ملین کی یہ امداد اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے۔
آرمی چیف کی تعیناتی پر شیخ رشید نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر لکھا کہ یوں دکھائی دیتا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی ہی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ مذہبی منافرت پھیلانے والے اور عمران خان کو دیوار سے لگانے والے عوام میں جانے کے قابل نہیں ہیں۔