جعفر ایکسپریس واقعے کے دوران اپنی کتاب کی مارکیٹنگ کرنا اور رعایتی قیمت آفر کرنا سینیٹر عرفان صدیقی کو مہنگا پڑگیا۔۔سوشل میڈیا صارفین کا سخت ردعمل۔۔
اپنے ایکس پیغام میں عرفان صدیقی نے کہا کہ دو سال پر محیط، پی ٹی آئی کی بے حکمت و بے ثمر داستان اب کتابی شکل میں مرتب ہو چکی ہے۔۔۔
عرفان صدیقی کی اس کتاب کی قیمت 2000 روپے ہے اور 2000 روپے پر کاٹا لگا کر قیمت 1500 کی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1899724956520329323
امجد خان نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کتاب کی قیمت 2 ہزار تھی جو اب کم کر کے 1500 روپے کر دی گئی ہے کیونکہ کسی نے اس کتاب پر تھوکنا بھی گوارا نہیں کیا عرفان صدیقی اپنی جیب سے 1500 دے کتاب تب بھی کسی نے نہیں پڑھنی ۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1899756565952888847
صدیق جان کا کہنا تھا کہ سینکڑوں خاندانوں کے ہزاروں لوگ اس وقت اپنوں کی زندگیوں کی فکر میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں،کروڑوں پاکستانی اپنے بے گناہ نہتے شہریوں کے لیے فکر مند ہیں لیکن نوازشریف کا سب سے قریبی ساتھی اور مریم بی بی کا پیارا انکل کپڑوں کے برینڈز کی طرح سیل کا اشتہار لگا کر اپنی کتاب بیچ کر کمائی کے چکر میں ہے
انہوں نے مزید کہا کہ 25 کروڑ پاکستانیوں پر ان لوگوں کو مسلط کیا گیا ہے جن کے سینے میں دل نہیں ہے ۔عرفان صدیقی صاحب یہ انسانیت نہیں درندگی ہے
https://twitter.com/x/status/1899780622186344453
احمد وڑائچ نے ردعمل دیا کہ لوگ دہشتگردوں کے ہاتھوں اغوا ہیں، پیارے مشکلات میں ہیں، زندگی کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ دوسری طرف بزرگ استاد کو اپنی دکانداری کی پڑی ہے، بس کسی طرح کتاب خرید لو۔ صدیقی صاحب کچھ تو انسانیت اور احساس رہنے دیں، دکانداری بعد میں کر لیجیے گا
https://twitter.com/x/status/1899782298083422276
طارق متین نے کہا کہ گویے بھی یہ صلاحیت رکھتے ہیں کہ موقع کی مناسبت سے گانا ، کلام ، قوالی کیا پیش کرنا ہے مگر جرنیلوں کا استاد بزرگ سیاستدان اس بنیادی صلاحیت سے محروم ہے۔ یہ سانحے کے موقع پر بھی اپنی دکان چلا رہا ہے
https://twitter.com/x/status/1899779317963297192
ارم زعیم نے تبصرہ کیا کہ ابھی یہ 150 پر بھی ائے گی پھر بھی کوئی نہیں لے گا۔ ایک مشورہ مانیں، اس کتاب کو سنڈے میگزینز کے ساتھ پفلٹس کی طرح لوگوں کے گھروں میں پھینک دیں۔ شاید بچوں کو برسات کے دنوں میں کشتیاں بنانے میں کام ا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1899807063766974738
اظہر لغاری نے تبصرہ کیا کہ محترم صدیقی صاحب پندرہ سو تو دور کی بات آپکی یہ کتاب کوئی پندرہ روپے میں بھی نہیں خریدے گا بلکہ مفت میں مل جائے تو بھی نہیں پڑھے گا، ان تشویشناک حالات میں جہاں سینکڑوں یرغمالیوں کے ہزاروں اہل خانہ شدید اضطراب کا شکار ہیں وہاں آپکی بی تکی ترجیحات آپکے لئے مزید مذاق کا باعث ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1899790260004905442
صبیح کاظمی کا کہنا تھا کہ یہ مفت بھی کسی نے نہیں پڑھنا۔۔۔کتاب بیچنے کے لیے بھی پی ٹی آی کا نام لکھنا پڑا۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1899831098118726106
بشارت راجہ نے ردعمل دیا کہ سر مُلک میں آگ لگی ہوئی ہے اور آپ چین کی بانسری بجا رہے ہیں
https://twitter.com/x/status/1899804865037021248
مطیع اللہ جان نے ردعمل دیتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ہتھکڑی اور باسی کڑھی - پریس ریلیز سے بُک ریلیز تک حکیموں اور فروٹ چارٹ فروشوں کی با حکمت اور باثمر داستان ایک نئی شکل میں ساٹھ اخباری صفحات سے زائد کاغذوں پر بھی دستیاب ہے اس نسخے کو قانون دانوں اور سمجھدار نوجوانوں سے دور رکھیں، طبیعت زیادہ خراب ہو تو ہڈیوں کے ڈاکٹر سے رجوع کریں
https://twitter.com/x/status/1899991465109184569