آپریشن کی حمایت نہیں کرینگے،فوجی قیادت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے،پی ٹی آئ

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1804798586514702771
تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے کسی بھی آپریشن کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عسکری قیادت سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کر دیا۔

قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی آپریشن ہو اس کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، کوئی بھی کمیٹی کتنی ہی بڑی ہو، پارلیمان سے سپریم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کی طرح اس بار بھی عسکری قیادت پارلیمنٹ میں آ کر ان کیمرہ بریفنگ دے اور اعتماد میں لے۔

اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ ہم کسی طور پر کسی بھی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتے، اتنا بڑا فیصلہ ہو رہا ہے اور پارلیمان کو خاطر میں ہی نہیں لا رہے، وزیر دفاع یونہی بیٹھا ہے، پہلے بھی بہت آپریشن ہوئے ہیں، آج تک کون سا آپریشن کامیاب ہوا؟۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ کسی بھی قسم کے آپریشن پر پارلیمان کو اعتماد میں لینا چاہیے، رول آف لاء ہو گا، تبھی ملک میں امن آئے گا، لوگوں کو ڈنڈے مار کر ملک میں امن نہیں لایا جا سکتا
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
obviously you wont, TTP is your friend,
Low IQ generals have been carrying out operations for more than 15 years but they have not managed to eradicate extremists.They are incompetent or they are colluding with extremists.Another operation is not going to do anything.They need to think out of the box and find a different solution.The political leadership ie the illegitimate gov of PDM2 has been sidelined by the generals.In other countries the elected governments make decisions,the generals implement them.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1804798586514702771
تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے کسی بھی آپریشن کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عسکری قیادت سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کر دیا۔

قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی آپریشن ہو اس کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، کوئی بھی کمیٹی کتنی ہی بڑی ہو، پارلیمان سے سپریم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کی طرح اس بار بھی عسکری قیادت پارلیمنٹ میں آ کر ان کیمرہ بریفنگ دے اور اعتماد میں لے۔

اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ ہم کسی طور پر کسی بھی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتے، اتنا بڑا فیصلہ ہو رہا ہے اور پارلیمان کو خاطر میں ہی نہیں لا رہے، وزیر دفاع یونہی بیٹھا ہے، پہلے بھی بہت آپریشن ہوئے ہیں، آج تک کون سا آپریشن کامیاب ہوا؟۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ کسی بھی قسم کے آپریشن پر پارلیمان کو اعتماد میں لینا چاہیے، رول آف لاء ہو گا، تبھی ملک میں امن آئے گا، لوگوں کو ڈنڈے مار کر ملک میں امن نہیں لایا جا سکتا
انکی استحکام پارٹی کے وڑ جانے کے بعد اب استحکام پر ضرب کی نئی فلم بھی فلاپ ہو جائے گی
 

Back
Top