
آصفہ بھٹو پر ڈرون حملہ، تحقیقات کیلئے پی پی کا ڈی جی آئی ایس آئی کو مراسلہ
پیپلز پارٹی نے خانیوال میں عوامی اجتماع کے دوران آصفہ بھٹو زرداری کو ڈرون کیمرہ لگنے کا معاملہ انٹرسروسز انٹیلی جنس سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا،پیپلز پارٹی نے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو باضابطہ طور پر مراسلہ تحریر کردیا،
مراسلہ پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر حسین بخاری کی جانب سے تحریر کیا گیا، پیپلز پارٹی کے مطابق خط میں اس واقعے پر اظہار تشویش اور شفاف تحقیقات کامطالبہ کیا گیا ہے۔
4 مارچ کو خانیوال میں پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کے دوران ڈرون کیمرہ شہید بے نظیر بھٹو اورسابق صدر آصف علی زرداری کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو سے ٹکرایا تھا، وہ اپنے بھائی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ کنٹینر پر موجود تھیں، ان کے زخم پر 5 ٹانکے آئے تھے۔
حادثے کے بعد بلاول بھٹو زرداری آصفہ کو لے کر کنٹینر میں چلے گئے تھے جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد دی گئی اور پھر ایمبولینس کے ذریعے بلاول ہاؤس ملتان بھیج دیا گیا تھا،میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرادری نے کہا کہ تھا کہ ان کے حکومت مخالف پرامن عوامی مارچ کے دوران نجی ٹی وی چینل کے ڈرون کا آصفہ بھٹو سے ٹکرانا ایک سوچا سمجھا حملہ تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے جمہوری حق کے تحت پرامن عوامی مارچ کیا لیکن اس دوران ان پر، ان کے خاندان پر اور جماعت پر حملے کیے گئے جن پر انھوں نے انتہائی صبر و تحمل سے مظاہرہ کیا۔
اُن کا کہنا تھا اس مارچ کے دوران دو ایسے واقعات ہوئے ہیں جو ان کے لیے ناقابل برداشت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک واقعہ ان کی بہن آصفہ بھٹو زرداری پر ڈرون سے حملے کا تھا۔
انھوں نے کہا تھا کہ جیسے ہی ان کا عوامی مارچ جنوبی پنجاب سے اپنا سفر مکمل کر کے وسطی پنجاب کی حدود میں داخل ہوا اس وقت ایک نجی ٹی وی کے ڈرون کیمرے کا ان کی بہن آصفہ بھٹو سے ٹکرانے کا واقعہ پیش آیا جو ایک سوچا سمجھا حملہ تھا۔
انھوں نے کہا تھا کہ اس واقعے کا ہر زاویے سے تجزیہ کیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ڈرون ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہمارے ساتھ ساتھ رکھا گیا تھا اور اسے ہماری جانب بڑھایا گیا اور میری بہن کے ساتھ ٹکرایا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ppp-and-asifa-isi.jpg