
ملک میں فوجی عدالتوں میں کیسز پر تبصرے اور تجزیے جاری ہیں، سینیٹر رضا ربانی نے اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا 9 مئی واقعات کے ذمے داروں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے سے گریز کیا جائے، ہم پہلے یہ تجربے کر چکے جو ناکام ہوئے ہیں، یہ تجربات دوبارہ نہ دہرائے جائیں۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا آئی ایم ایف ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت گول پوسٹ کو آگے بڑھا دیتی ہے، آئی ایم ایف بین الاقوامی سامراج کے ایجنٹ کا کردار ادا کرتی ہے، بین الاقوامی سامراج کو پاکستان اور چین کے تعلقات کھٹک رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا آئی ایم ایف تصدیق کرنا چاہتا ہے کہ قرضہ چین کو ادائیگیوں کیلئے استعمال تو نہیں ہو گا، مجھے لگتا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہو گا، پاکستان کو آئی ایم ایف اور بین الاقوامی سامراج کے چنگل سے نکلنا ہوگا، چھوٹے صوبوں کے ساتھ پھر امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز کو کم کیا گیا ہے، میرا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز میں اضافہ کیا جائے، سندھ کو سیلاب کے حوالے سے جو گرانٹ ملنا تھی آج تک نہیں ملی، نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے، ماسٹر مائنڈ کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
دوسری جانب وزیراعظم آئی ایم ایف معاہدے کے لیے پرامید ہیں، کہتے ہیں دن رات کوشش ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجائے، تمام شرائط من و عن قبول کرلیں ہیں، جب تک سیاسی استحکام نہ ہو تو معاشی استحکام نہیں آسکتا، سائفر، امپورٹڈ حکومت کے جھوٹے دعویداروں کا پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا، الزامات لگانے والے ثبوت پیش کریں ورنہ منہ بند رکھیں۔