
آئی ایم ایف کا پاکستان سے ایک بار پھر شرح بڑھانے کا مطالبہ۔۔۔ پاکستان کے اگلے مالی سال میں زرمبادلہ ذخائر 11.7 ارب ڈالرز رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے: رپورٹ
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے وسط ایشیا اور مڈل ایسٹ کی علاقائی جائزہ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس میں پاکستان سے ایک بار پھر سے شرح سود میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق ملک میں جاری مہنگائی میں کمی کے رحجان کو روکنے کیلئے پالیسی ریٹ میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ رواں مالی کے دوران پاکستان میں مہنگائی کی اوسط شرح 27 فیصد جبکہ معاشی شرح نمو 0.5 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق اگلے مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی ترقی میں تیزی کے بعد 3.5 فیصد تک جانے کی پیش گوئی کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پچھلے مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو 6 فیصد رہی تھی۔ پاکستان کے علاوہ تیونس اور مصر ودیگر ممالک میں مسلسل مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے جس کا مقابلہ کرنے کیلئے ایسے ممالک میں سخت ترین مانیٹری پالیسی کو اختیار کرنا ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق اگلے مالی سال میں خدمات واشیاء کے تجارتی خسارے کے 37.4 ارب ڈالرز تک پہنچنے کا امکان ہے جبکہ برآمد 40 ارب ڈالرز تک پہنچنے کا امکان ہے اور درآمدات کا حجم 77 ارب ڈالرز سے بڑھ سکتا ہے۔ پاکستان کے اگلے مالی سال میں زرمبادلہ ذخائر 11.7 ارب ڈالرز رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کا رواں سال بجٹ خسارہ 6.8 فیصد اور اگلے سال 8.3 فیصد تک رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ رواں مالی سال میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2.3 فیصد ہے جبکہ یہ اگلے سال تک بڑھ کر 2.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ دوسری طرف بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان کو 1.1 ارب ڈالرز کی آئی ایم ایف فنڈنگ اجراء میں سٹاف لیول معاہدے کی منظوری سے پہلے مالیاتی خسارے جیسے بجٹ اہداف کو مذاکرات میں رکاوٹ قرار دیا جا رہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imf-paaha.jpg