
حکومت اور اپوزیشن نے اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے اپنے اپنے قانونی آئینی اور سیاسی حربے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) نے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتیں گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے اجلاس بلانے کیلئے ہر ممکن آئینی اور قانونی حربہ استعمال کریں گی۔
ممکنہ آئینی حربے اور اختیارات کے طور پر گورنر راج پر بھی بات چیت کی جا چکی ہے۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کہہ چکے ہیں کہ پنجاب میں نہ تو گورنر راج لگ سکتا ہے اور نہ ہی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو سکتی ہے۔ قوم اب الیکشن کی تیاری کرے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 560 سے زائد سیٹوں پر انتخابات ملک کی سیاست کے در و دیوار ہلا دیں گے، خیبر پختونخوا میں دو تہائی اکثریت حاصل ہے۔ جو کہتے تھے وہ اسمبلیاں نہیں توڑے گا اُن کو منہ کی کھانا پڑی اور اکیلے عمران خان نے سارے سیاست دانوں کو چت کر دیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ جو اپنے آپ کو گرو سمجھتے تھے اور جو عمران خان کو دیوار کے ساتھ لگانا چاہتے تھے وه ہی دیوار اُن پر گر گئی ہے، الیکشن میں ہر رکاوٹ حکومت کے گلے پڑے گی۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کی حالت پر رحم کرے، رکاوٹیں مت کھڑی کرے اور نوازشریف کو بلائے، نواز شریف نیو ایئر لندن میں منائیں، بیماری کا بہانہ ختم کریں اور پاکستان آئیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/balgeh-ulrehman-gv-rj.jpg