Dastgir khan19
Minister (2k+ posts)
صدیق بھرا بھوں افسوس اے .... ایویں دلبرداشتہ نہ تھی .... ٹیڈی تانگ چ اکھاں بھر گیاں ہن ..... ہن حجرے چ نکل تے محاز تے آ کے دوبارہ مافیا دے خلاف جنگ شروع کر دے ..... اچھا مڑ نیں ولدا تے تیڈے کولوں معذرت کریندے آں .... ایویں تیڈے نال شغل لایا ہاسے .... ساڈی کوئی گال دل تے نہ گھنیں .... تو ساڈا غریب بھرا ایں .... ھیں ملک چ غریباں نال ایہو کج تھیندے جو تیڈے نال تھیا اے
ایسا لگتا ہے صدیق جان دلبرداشتہ ہو چکا ہے . اور اسے گہری چوٹ پہنچی ہے . اس ملک میں غریبوں کے ساتھ یہ ہی کچھ ہوتا ہے جو صدیق جان کے ساتھ ہوا ہے . لیکن یہ بات ان لوگوں کے لیے بھی شرم کا مقام ہے جن کی خاطر صدیق جان دن رات ایک کر کے فائز عیسا اور اس کی اہلیہ کے خلاف مہم چلاتا رہا . ایسا لگتا ہے فائز عیسی کی اہلیہ کے خلاف مہم چلانے اور ایک بے قصور خاتون کو مجرم ثابت کرنے کی مہم کی وجہ سے صدیق جان پر الله کا عذاب آیا ہے . اب صدیق جان کہیں چھپ کر بیٹھ گیا ہے . اب وہ عوام کا سامنا کرنے سے کترا رہا ہے . ایسا لگتا ہے صدیق جان کو صدمہ پہنچا ہے اور وہ شاک کی کیفیت میں مبتلا ہو گیا ہے .
اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ اتنی بے عزتی کے بعد صدیق جان نارمل زندگی کی طرف کیسے لوٹ سکتا ہے . جسم کے زخم تو بھر جاتے ہیں لیکن روح کے زخم بھرنا نا ممکن ہے . یہ اس ملک کا المیہ ہے کہ کمزوروں اور غریبوں کو اس طرح ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑتا نہ یہاں انصاف کا نظام ٹھیک ہے اور نہ ہی احتساب کا نظام ٹھیک ہے . یہ ہو سکتا ہے کہ صدق جان کسی دماغی صحت کے مرکز میں چند روز کے لیے داخل ہو جاۓ اور رو بہ صحت ہو کر دوبارہ نارمل زندگی شروع کر دے . ایسا ہوتا ہے لوگوں پر بڑے بڑے صدمے گزر جاتے ہیں لیکن انسان کو کبھی ہمت اور حوصلہ نہیں ہارنا چاہئیے . کوئی بات نہیں اگر صدق جان پر تشدد ہوا ہے تو وطن کی محبت میں انسان کو جان بھی قربان کرنی پڑ جاتی ہے . اب صدیق جان کو چاہئیے کہ وہ اس نہ ہموار سماج کی نہ انصافیوں کے خلاف علم بغاوت بلند کر دے تا آئندہ کوئی صدیق جان گوادر میں تشدد کا شکار نہ ہ
ایسا لگتا ہے صدیق جان دلبرداشتہ ہو چکا ہے . اور اسے گہری چوٹ پہنچی ہے . اس ملک میں غریبوں کے ساتھ یہ ہی کچھ ہوتا ہے جو صدیق جان کے ساتھ ہوا ہے . لیکن یہ بات ان لوگوں کے لیے بھی شرم کا مقام ہے جن کی خاطر صدیق جان دن رات ایک کر کے فائز عیسا اور اس کی اہلیہ کے خلاف مہم چلاتا رہا . ایسا لگتا ہے فائز عیسی کی اہلیہ کے خلاف مہم چلانے اور ایک بے قصور خاتون کو مجرم ثابت کرنے کی مہم کی وجہ سے صدیق جان پر الله کا عذاب آیا ہے . اب صدیق جان کہیں چھپ کر بیٹھ گیا ہے . اب وہ عوام کا سامنا کرنے سے کترا رہا ہے . ایسا لگتا ہے صدیق جان کو صدمہ پہنچا ہے اور وہ شاک کی کیفیت میں مبتلا ہو گیا ہے .
اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ اتنی بے عزتی کے بعد صدیق جان نارمل زندگی کی طرف کیسے لوٹ سکتا ہے . جسم کے زخم تو بھر جاتے ہیں لیکن روح کے زخم بھرنا نا ممکن ہے . یہ اس ملک کا المیہ ہے کہ کمزوروں اور غریبوں کو اس طرح ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑتا نہ یہاں انصاف کا نظام ٹھیک ہے اور نہ ہی احتساب کا نظام ٹھیک ہے . یہ ہو سکتا ہے کہ صدق جان کسی دماغی صحت کے مرکز میں چند روز کے لیے داخل ہو جاۓ اور رو بہ صحت ہو کر دوبارہ نارمل زندگی شروع کر دے . ایسا ہوتا ہے لوگوں پر بڑے بڑے صدمے گزر جاتے ہیں لیکن انسان کو کبھی ہمت اور حوصلہ نہیں ہارنا چاہئیے . کوئی بات نہیں اگر صدق جان پر تشدد ہوا ہے تو وطن کی محبت میں انسان کو جان بھی قربان کرنی پڑ جاتی ہے . اب صدیق جان کو چاہئیے کہ وہ اس نہ ہموار سماج کی نہ انصافیوں کے خلاف علم بغاوت بلند کر دے تا آئندہ کوئی صدیق جان گوادر میں تشدد کا شکار نہ ہ