اوورسیز کو انٹرنیٹ ووٹنگ کاجوحق دیا جارہاہے وہ ہمیں بھی دیا جائے: شاہدخاقان

imran-khan-vote.jpg


ملک بھر میں ای وی ایم مشین اور آئی ٹیکنالوجی کے چرچے ہیں، اس نئے نظام نے ملکی سیاست میں ہلچل مچائی ہوئی ہے، حکومت اور اپوزیشن دونوں آمنے سامنے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے ای وی ایم کو مسترد کیا جا چکا ہے۔

سابق وزیراعظم و سینئر نائب صدر مسلم لیگ ن شاہدخاقان عباسی نے ایک نیا مطالبہ کردیا، اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ‏پہلے سے ہی حاصل ہے،حکومت کی جانب سے اوورسیزکو انٹرنیٹ ووٹنگ کاجوحق دیا جارہاہے وہ ہمیں بھی دیا جائے۔


شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ اوورسیزپاکستانی انٹرنیٹ ‏پر کیسے ووٹنگ کرینگے،دونظام کیوں بنارہے ہیں دوسرےممالک میں انٹرنیٹ ووٹنگ کانظام ہے تووہاں کا نظام بھی ‏دیکھ لیں ووٹنگ کےدوقسم کےنظام رائج نہیں کرسکتے اوورسیزکو جوممالک ووٹ کی اجازت دیتےہیں وہاں ‏طریقہ کاردیکھ لیں الیکشن سنجیدہ معاملہ ہے الیکشن پرہی ملک ٹوٹاتھا،تماشےنہ لگائیں۔

لیگی رہنما شاہدخاقان عباسی نے دعویٰ کیا کہ انہیں نہیں لگتا کہ پاکستان میں کبھی ای وی ایم پرالیکشن ہوں گے، کیونکہ الیکشن کراناحکومت کی نہیں الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ‏ہے، اور الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کو فرسودہ نظام قرا دیتے ہوئے کہا کہ تو پھر یہ نظام نہیں استعمال ہوگا،الیکشن جہاں چوری ہوں وہاں نظام چھیڑیں گے تومزیدشکوک پیدا ہوں گے۔

دوسری جانب پروگرام میں لیگی رہنما نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی اور اےاین پی کوپی ڈی ایم کافیصلہ نہ ماننے پر شوکاز دیا تھا، ‏پیپلزپارٹی کو بی اے پی کے ووٹ لینے پر شوکاز نہیں دیاتھا، پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کافیصلہ توڑکربی اےپی ‏سے ووٹ لیاتھا،ووٹ کسی سےلیں ان کی مرضی لیکن اعتماد توڑا گیاجس پر شوکاز دیا پی ڈی ایم اجلاس میں ‏فیصلہ ہواجسےتوڑکرحکومتی بینچ سےووٹ لیاگیا۔

لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میری نظرمیں تحریک عدم اعتمادکاموقع سینیٹ میں ہے،پنجاب میں بھی تحریک عدم اعتماد کر ‏لیں لیکن وہاں بہت گیم ہے پنجاب میں پولیس، رینجرز لوگ اٹھا کر لےجائےگی تو پھر کیا کریں گے جہاں نظام ‏آئین کےمطابق ہی نہ ہووہاں کیاکام کرسکتےہیں ملک میں تماشےکرتےرہیں گےتوکبھی آگےنہیں بڑھیں گے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق بل تو منظور کروا لیا گیا لیکن کیا آئندہ الیکشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال ممکن ہو پائے گا، اس سے متعلق کئی خدشات اور سوالات جنم لے چکے ہیں، اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو حکومت کی طرف سے دھاندلی کی سازش قرار دے چکی ہے۔