
ایف بی آر کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر نئی شرط عائد کردی گئی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک نئی شرط عائد کی ہے، جس کے تحت انہیں اپنی غیر مقیم حیثیت کی تصدیق کے لیے متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو سے منظوری حاصل کرنا ہوگی۔ یہ اقدام غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت پر "فائلرز" کے ٹیکس ریٹس لاگو کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق، ایف بی آر نے انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 236 سی اور سیکشن 236 کے تحت ودہولڈنگ ٹیکس چالان کے اجرا کے لیے قانونی وضاحت جاری کی ہے۔ رئیل اسٹیٹ کے ماہر محمد احسن ملک کے مطابق، یہ شق پہلے ہی ایف بی آر کے قوانین میں موجود تھی اور اب اسے مزید سخت کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر نے اچانک نان ریزیڈنٹ کیٹیگری کا خاتمہ کیا ہے اور اس کی جگہ لیٹ فائلرز کی نئی کیٹیگری متعارف کرائی ہے۔ ماہرین نے اس تبدیلی کیوجہ سے مختلف فورمز پر حکومت سے اپیل کی ہے، لیکن کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا جا سکا۔
فنانس ایکٹ 2022 کے تحت، کچھ غیر مقیم پاکستانیوں کو انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی، جس کے باعث وہ ایکٹو ٹیکس پیئرز کی فہرست میں شامل نہیں ہوتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ انہیں آرڈیننس کے دسویں شیڈول کے قاعدہ 1 کے تحت مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
ایف بی آر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) یا نیشنل آئی ڈی کارڈ برائے اوورسیز پاکستانی (این آئی سی او پی) رکھنے والوں کے لیے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اُن پر سیکشن 100 بی اے اور دسویں شیڈول کے قاعدہ 1 کی دفعات لاگو نہیں ہوں گی۔
احسن ملک نے اس نئی شرط پر تنقید کی اور کہا کہ ایف بی آر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے کوئی حقیقی سہولت مہیا نہیں کی بلکہ ایک اور شرط عائد کر دی ہے۔ انہوں نے یہ سوال اٹھایا کہ کیا غیر منقولہ جائیداد کی لین دین پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی ادائیگی کے وقت غیر المقیم پاکستانیوں کو نان فائلر سمجھا جائے گا؟
احسن ملک نے یہ بھی پوچھا کہ پرانے نظام میں کیا مسئلہ تھا جسے حل کرنے کے لیے اب یہ تبدیلی کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کی منظوری کی شرط بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پہلے سے ہی دستیاب استثنیٰ کے عمل کو مزید پیچیدہ بنا دے گی۔
اس کے علاوہ، انہوں نے سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کسی قسم کی نئی رعایت فراہم کی گئی ہے۔ یہ صورتحال فی الحال غیر مقیم پاکستانیوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتی ہے، اور ان کی شکایات کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/mgqgXNQS/fbr.jpg