انٹرنیٹ مسائل، بندش کی وجہ سے پاکستان کو یومیہ اربوں کا نقصان

inah1h233.jpg

پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری نے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ نہ صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے انسٹاگرام، ایکس، فیس بک، اور واٹس ایپ کے استعمال میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں بلکہ آن لائن کاروبار، تعلیم، اور سفری سہولیات بھی متاثر ہو رہی ہیں۔

انٹرنیٹ کی سست رفتاری آئے روز کی بندش کی وجہ سے سب سے زیادہ کاروباری افراد اور آن لائن بزنس کرنیوالے متاثر ہورہے ہیں جن کی روزی روٹی ہی انٹرنیٹ سے منسلک ہے۔ جبکہ آن لائن ٹیکسی، آن لائن فوڈ ڈلیوری سے منسلک ہزاروں کاروباری افراد، بائیک رائیڈرز اور ٹیکسی ڈرائیور بھی متاثر ہورہے ہیں۔

انٹرنیٹ مسائل کی وجہ سے صارفین کو تصاویر اور ویڈیوز کی اپ لوڈنگ و ڈاؤن لوڈنگ میں رکاوٹ ہورہی ہے وہاں آڈیو پیغامات بھیجنے میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔

انٹرنیٹ سست رفتاری سے آن لائن رائیڈز اور فوڈ ڈیلیوری سروسز کی بندش سے دیہاڑی دار طبقہ بری طرح متاثر ہورہا ہے جبکہ ای کامرس سے منسلک فراد کی بھی شکایت ہے کہ آن لائن خرید و فروخت رک گئی ہے یا کم ہوگئی ہے۔

شپمنٹ کے عمل میں تاخیر کے باعث کاروباری افراد کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

انٹرنیٹ سست رفتاری نے جہاں لوگوں کو متاثر کیا ہے وہیں معاشی نقصان کا بھی سامنا ہے۔ انٹرنیٹ بندش کے باعث معیشت کو یومیہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

ٹیلی کام سیکٹر، جو روزانہ تین ارب روپے کماتا ہے، نمایاں نقصان اٹھا رہا ہے۔

آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل معیشت کے اس دور میں انٹرنیٹ کی بندش صرف تکنیکی نہیں بلکہ معاشی اور سماجی بحران پیدا کر رہی ہے۔ جی ڈی پی پر اس کے منفی اثرات طویل مدتی ہو سکتے ہیں۔

جبکہ ملک بھر، خصوصاً کراچی میں، صارفین نے شکایت کی ہے کہ وائی فائی سروس ناقابل اعتماد ہو چکی ہے۔ پی ٹی اے سے رابطہ کرنے کی کوششیں ناکام رہیں، جس سے عوامی اضطراب مزید بڑھ رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر انٹرنیٹ مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں۔تکنیکی مسائل کی وجوہات اور ان کے حل پر عوام کو باخبر رکھا جائے۔معیشت پر ان مسائل کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ایمرجنسی پلان تشکیل دیا جائے۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
inah1h233.jpg

پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری نے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ نہ صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے انسٹاگرام، ایکس، فیس بک، اور واٹس ایپ کے استعمال میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں بلکہ آن لائن کاروبار، تعلیم، اور سفری سہولیات بھی متاثر ہو رہی ہیں۔

انٹرنیٹ کی سست رفتاری آئے روز کی بندش کی وجہ سے سب سے زیادہ کاروباری افراد اور آن لائن بزنس کرنیوالے متاثر ہورہے ہیں جن کی روزی روٹی ہی انٹرنیٹ سے منسلک ہے۔ جبکہ آن لائن ٹیکسی، آن لائن فوڈ ڈلیوری سے منسلک ہزاروں کاروباری افراد، بائیک رائیڈرز اور ٹیکسی ڈرائیور بھی متاثر ہورہے ہیں۔

انٹرنیٹ مسائل کی وجہ سے صارفین کو تصاویر اور ویڈیوز کی اپ لوڈنگ و ڈاؤن لوڈنگ میں رکاوٹ ہورہی ہے وہاں آڈیو پیغامات بھیجنے میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔

انٹرنیٹ سست رفتاری سے آن لائن رائیڈز اور فوڈ ڈیلیوری سروسز کی بندش سے دیہاڑی دار طبقہ بری طرح متاثر ہورہا ہے جبکہ ای کامرس سے منسلک فراد کی بھی شکایت ہے کہ آن لائن خرید و فروخت رک گئی ہے یا کم ہوگئی ہے۔

شپمنٹ کے عمل میں تاخیر کے باعث کاروباری افراد کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

انٹرنیٹ سست رفتاری نے جہاں لوگوں کو متاثر کیا ہے وہیں معاشی نقصان کا بھی سامنا ہے۔ انٹرنیٹ بندش کے باعث معیشت کو یومیہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

ٹیلی کام سیکٹر، جو روزانہ تین ارب روپے کماتا ہے، نمایاں نقصان اٹھا رہا ہے۔

آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل معیشت کے اس دور میں انٹرنیٹ کی بندش صرف تکنیکی نہیں بلکہ معاشی اور سماجی بحران پیدا کر رہی ہے۔ جی ڈی پی پر اس کے منفی اثرات طویل مدتی ہو سکتے ہیں۔

جبکہ ملک بھر، خصوصاً کراچی میں، صارفین نے شکایت کی ہے کہ وائی فائی سروس ناقابل اعتماد ہو چکی ہے۔ پی ٹی اے سے رابطہ کرنے کی کوششیں ناکام رہیں، جس سے عوامی اضطراب مزید بڑھ رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر انٹرنیٹ مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں۔تکنیکی مسائل کی وجوہات اور ان کے حل پر عوام کو باخبر رکھا جائے۔معیشت پر ان مسائل کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ایمرجنسی پلان تشکیل دیا جائے۔
پھدستانیوں کی خیر ہے۔ خاکی سوروں کا مالی نقصان ضرور ہونا چائیے
 

Back
Top