انٹربورڈ کراچی کےفیل طلباء نےفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ مسترد کر دی

karachi-students-exxx.jpg


انٹربورڈ کراچی کے فیل طلباء وطالبات نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ مسترد کر دی

متاثرہ طلباء وطالبات اور والدین کی طرف سے ایک ایکشن کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا: ذرائع

کراچی بورڈ میں گیارہویں جماعت کے امتحانات میں طلباء کی نصف تعداد فیل ہونے کے معاملے پر قائم کی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے۔انٹربورڈ کراچی میں سال اول کے نتائج میں فیل ہونے والے طلباء اور ان کے والدین نے اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ متاثرہ طلباء کا موقف ہے کہ گریس مارکس قبول نہیں کریں گے کیونکہ ان پر انجینئرنگ اور میڈیکل کے پروفیشنل جامعات میں داخلہ نہیں مل سکتا۔

ذرائع کے مطابق نگران وزیراعلیٰ سندھ کی طرف سے قائم کی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ طلباء کے پرچوں کی دوبارہ سے جانچ پڑتال کی جائے اور انہیں گریس مارکس دیئے جائیں۔ رپورٹ کے مطابق طلباء کی اکثریت کے ساتھ سالانہ امتحانات کے نتائج میں ناانصافی ہوئی ہے تاہم ذمہ داروں کا تعین نہیں کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ طلباء وطالبات کے والدین سکروٹنی کے لیے انٹربورڈ کراچی آفس میں مسلسل رابطہ کر رہے ہیں۔ متاثرہ طلباء اور ان کے والدین نے کمیٹی کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انٹربورڈ امتحانات کے تمام پرچوں کی نئے سرے سے جانچ پڑتال کی جائے جس کیلئے این ای ڈی یونیورسٹی اور جامعہ کراچی کو منتخب کیا جائے جہاں کم وبیش 4 لاکھ طلباء وطالبات کے پرچوں کی جانچ پڑتال کی گنجائش موجود ہے۔

متاثرہ طلباء کے والدین کا کہنا تھا کہ گریس مارکس قبول نہیں کریں گے کیونکہ اس سے کراچی اور سندھ کے شہری علاقوں میں رہنے والے طلباء وطالبات سندھ کی میڈیکل یا انجینئرنگ کالج میں داخلوں سے محروم رہ جائیں گے۔ کمیٹی نے ذمہ داروں کی نشاندہی بھی نہیں کی جس پر تحفظات ہیں اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ متاثرہ طلباء وطالبات اور والدین کی طرف سے ایک ایکشن کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔