انور مقصود کے ڈرامے "ہاؤس اریسٹ" پر پابندی، این او سی اچانک منسوخ

screenshot_1746294478305.png



اسلام آباد: معروف مصنف و مزاح نگار انور مقصود کے سٹیج ڈرامے "ہاؤس اریسٹ" پر اسلام آباد انتظامیہ نے اچانک پابندی عائد کر دی، جس کے باعث 24 اپریل سے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں جاری شوز معطل کر دیے گئے۔ ڈرامے کے جمعے کے شو سے چند لمحے قبل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر سے جاری نوٹیفکیشن کے ذریعے این او سی منسوخ کر دیا گیا، جس پر عمل نہ کرنے کی صورت میں قانونی کارروائی کی وارننگ بھی دی گئی۔


کاپی کیٹ پروڈکشنز — جو کہ ڈرامے کی منتظم کمپنی ہے — نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ ’’ہم بوجھل دل کے ساتھ اطلاع دیتے ہیں کہ آج کے تمام شوز منسوخ کر دیے گئے ہیں کیونکہ اسلام آباد انتظامیہ نے بغیر کسی وضاحت کے این او سی کینسل کر دیا ہے۔‘‘


بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انور مقصود نے بتایا کہ انتظامیہ نے پلے کا مکمل اسکرپٹ پہلے سے دیکھا تھا اور بعض نکات پر اعتراض کے بعد ان حصوں کو نکالنے پر ڈرامے کو منظوری دی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ نو شوز مکمل ہو چکے تھے اور مزید نو باقی تھے، مگر شو سے عین قبل اچانک انتظامیہ نے آ کر ڈرامہ بند کروا دیا۔ "ہمیں کینسلیشن کی کوئی باقاعدہ وجہ نہیں بتائی گئی، صرف حکم جاری کر دیا گیا"، انور مقصود نے وضاحت کی۔


ڈرامے "ہاؤس اریسٹ" کی کہانی دو بزرگ بہنوں — 80 سالہ بی اماں اور 75 سالہ نسرین — کے گرد گھومتی ہے، جو لکھنؤ سے ہجرت کر کے کراچی آتی ہیں اور اپنے بیٹے کے ہاتھوں گھر میں قید کی زندگی گزار رہی ہیں۔ تاہم، شہریوں اور ناظرین کے مطابق اس سادہ کہانی میں سیاسی طنز و مزاح اور بعض معروف سیاستدانوں، خصوصاً وزیر اعظم شہباز شریف، کی نقل و تمثیل شامل ہے، جو ممکنہ طور پر اس پابندی کا باعث بنی۔


ایک تماشائی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا: ’’ڈرامے میں سیاستدانوں کی مزاحیہ نقالی، ڈی ایچ اے ہاؤسنگ سوسائٹی جیسے اداروں کا ذکر اور سیاسی حالات پر باریک طنز شامل تھا۔‘‘


screenshot_1746294807786.png

یہ پہلا موقع نہیں کہ انور مقصود کسی تنازع کا شکار ہوئے ہوں۔ ماضی میں بھی ان کے بیانات یا ویڈیوز پر تنقید ہوتی رہی ہے، خاص طور پر پاکستان نیوی سے متعلق ایک وائرل کلپ پر انھیں معذرت بھی کرنا پڑی تھی۔


اس بار، انتظامیہ کی خاموشی، این او سی کی اچانک منسوخی، اور واضح وجوہات کا نہ بتایا جانا، اظہارِ رائے اور فنون لطیفہ کی آزادی پر سوالات اٹھا رہا ہے۔ بی بی سی نے اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر عرفان میمن سے مؤقف جاننے کی کوشش کی، لیکن تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔


 
Last edited:

Back
Top