
تحریک انصاف کے دوراقتدار میں پھیلائی گئی معاشی تباہی کو ریورس کرنے کی کوشش کریں گے: سابق وزیر دفاع
سابق وزیر دفاع ورہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام "فیصلہ آپ کا" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نوازشریف کو ستمبر میں ملک واپس آنا تھا لیکن اب وہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں پاکستان پہنچ جائیں گے۔
آئندہ عام انتخابات کے قریب میاں محمد نوازشریف کی واپسی پارٹی کے لیے فائدہ مند ہو گی اور نیا جوش و ولولہ پیدا ہو گا۔ 2013ء میں بھی میاں محمد نوازشریف نے ملک کو سنبھالا تھا جسے تحریک انصاف نے تباہی میں دھکیل دیا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی وطن واپسی کے حوالے سے کوئی شک نہیں ہے، ہم تحریک انصاف کے دوراقتدار میں پھیلائی گئی معاشی تباہی کو ریورس کرنے کی کوشش کریں گے۔
نوازشریف کی وطن واپسی پر گرفتاری بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بارے ان کے وکلاء ہی بہتر بتا سکتے ہیں۔ سٹیبلشمنٹ کا نوازشریف کی وطن واپسی میں کوئی کردار نہیں ہے، وہ پہلے بھی وطن آ کر جیل گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میاں محمد نوازشریف اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر پاکستان واپس آئے تھے، ان کی واپسی میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔ میاں محمد نوازشریف اور چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ مختلف رویہ برتا جا رہا ہے، اب بھی پلڑے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں جھکے ہوئے ہیں۔ 2018ء میں اس وقت کی سٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے عمران خان کو اقتدار میں لا کر پاکستان کو تباہی کی دلدل میں دھکیل دیا۔
انہوں نے کہا کہ معاشی تباہی کا ذمہ دار کسی کو تو ٹھہرانا چاہیے اور غلط فیصلے سنانے والے لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے۔سیاست دان گرفتاریوں سے کبھی نہیں ڈرتے لیکن اس وقت بڑے دلیر اور بہادر سیاستدان بھی گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہیں جبکہ کچھ بڑے سیاستدانوں کو ہاتھ پائوں سے پکڑ کر گرفتار کیا گیا۔ ہم نے سیاست کی عزت رکھی جسے تحریک انصاف کے قائدین اور کارکن پامال کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے چودھری پرویز الٰہی کے حوالے سے کہا کہ ان پر جو آزمائشی دور گزر رہا ہے اس میں ان کے خاندان کا بھی ہاتھ ہے۔ پرویز الٰہی پرو سٹیبلشمنٹ ہیں اور ان کے کچھ ایسے بیانات بھی سامنے آئے جس سے ان کی جان چھوٹ سکتی تھی لیکن ایسا نہ ہوا۔ میرے پاس کوئی اطلاع نہیں لیکن میرے خیال میں پرویز الٰہی کا خاندان ان کے ساتھ ہو تو ان کیلئے آسانی پیدا ہو سکتی ہے، تفصیل میں نہیں جانا چاہتا۔
انتخابات کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے، حلقہ بندیوں مردم شماری کی بنیاد پر ہوں گی جو آبادی کے تناسب سے ہونا لازمی ہے۔ سپریم کورٹ کے حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات کا حکم دینے سے تصاد پیدا ہو گا، یہ وقت سخت ضرور ہے لیکن گزر جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی حریف ہونے کے ساتھ ساتھ حلیف بھی ہیں کیونکہ سیاسی جماعتوں میں اختلافات موجود رہتے ہیں۔ بجلی بلوں کے بحران پر کہا بازار دیر سے کھلتے ہیں جس سے رات میں چوری کی بجلی استعمال کی جاتی ہے۔ بازار میں صبح 8 بجے کھلنے کے بعد رات جلد بند ہو نے چاہئیں۔ چوری کنٹرول کر لی جائے تو عوام کو 100 یونٹ تک بجلی مفت فراہم کی جا سکتی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14khanakpalrayayay.jpg