انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کی گرفتارPTI اراکین اسمبلی کا کیس سننےسے معذرت

9shejhshafzakjkdjkjdd.png

ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے پارلیمنٹ ہائوس سے گرفتار کیے گئے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی درخواست ضمانت سننے سے انکار کر دیا ہے۔

پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد سے گرفتار کیے گئے تحریک انصاف کے رہنمائوں شعیب شاہین، زین قریشی، شیخ وقاص اکرم، احمد چٹھہ اور شیر افضل مروت ودیگر کی درخواست ضمانت انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت آج ہونی تھی۔

ذرائع کے مطابق ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر راجا نوید آج عدالت میں پیش نہیں ہوئے اس لیے کیس کی سماعت ایک دن بعد ہو جائیگی جبکہ وکیل صفائی نے بتایا اراکین قومی اسمبلی سب جیل میں ہیں۔ ہمارے کارکن اور شعیب شاہین جیل میں ہیں جن پر پستول برآمد ہونےکا الزام ہے مگر برآمدگی ڈنڈے کی ہوئی ہے اور مقدمے میں پولیس اہلکار کو مارنے کا ذکر ہے مگر میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود نہیں۔

انسداد دہشت عدالت کے جج وکیل صفائی سے استفسار کیا کہ ڈنڈے کی ریکوری کہاں پر لکھی ہے جس پر انہیں بتایا گیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ میں گزشتہ روز تفتیشی افسر نے کہا کہ شعیب شاہین سے ڈنڈا برآمد ہوا ہے۔ جج کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی جج ہنگامی نوعیت کا مقدمہ ہی سن سکتا ہے کوشش کریں گے کہ شعیب شاہین کی درخواست ضمانت پر آج ہی فیصلہ کیا جائے۔

ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں نے شعیب شاہین بارے سنا ہے کہ وہ بٹیر نہیں پکڑ سکتے اور پستول کا الزام ڈال دیا گیا ہے جس پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔ شعیب شاہین کی درخواست ضمانت پر عدالت نے دلائل کیلئے پراسیکیوٹر کو طلب کیا اور وکیل صفائی سے کہا تسی سارے جا کے چا شا پی لو۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ شعیب شاہین کی درخواست ضمانت پر آج فیصلے کی کوشش کرتا ہوں تاہم شیخ وقاص، احمد چٹھہ اور شیر افضل کی درخواست ضمانت پر سماعت سے معذرت کر لی۔ انہوں نے کہا کہ ویسے بھی شیخ وقاص اکرم، احمد چٹھہ اور شیر افضل مروت کا گھر سب جیل قرار دیا گیا ہے، بعدازاں ان کی درخواست ضمانت پر سماعت 16 ستمبر 2024ء بروز پیر تک کے لیے ملتوی کر دی۔