امریکا کا آج سے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کا فیصلہ

1436858_4519565_%D8%AA%D8%B1%D9%85%D9%BE_updates.jpg


واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ 18 فروری سے تیل اور گیس پر ٹیرف عائد کیا جائے گا۔


واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سٹیل، ایلومینیم اور تانبے پر بھی ٹیرف نافذ کیا جائے گا، جبکہ یورپی یونین پر بھی ٹیرف لاگو کرنے کا ارادہ ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اس اقدام سے قلیل مدتی خلل پیدا ہو سکتا ہے، تاہم انہیں مارکیٹ کے ردعمل پر کوئی تشویش نہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ روسی صدر سے بات چیت کریں گے اور کچھ اہم اقدامات کے حوالے سے پُرامید ہیں۔


امریکی صدر نے روس کے ساتھ جاری سنجیدہ مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ پر تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن دور میں سرکاری ادارے کرپشن کا شکار ہو گئے تھے، وفاقی ملازمین گھروں پر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہے تھے، اور اب ایک ٹریلین ڈالر کے غیر ضروری اخراجات میں کمی کی جا رہی ہے۔


ٹیرف کے حوالے سے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ کینیڈا کا رویہ مثبت نہیں رہا اور ٹیرف کے نفاذ پر کینیڈا، میکسیکو اور چین کچھ نہیں کر سکتے۔


واضح رہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ یکم فروری سے میکسیکو اور کینیڈا سے امریکا برآمد کیے جانے والے سامان پر 25 فیصد جبکہ چین سے آنے والی اشیاء پر 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے مطابق امریکی صدر نے یورپی یونین پر ٹیرف لگانے کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں کیا، تاہم اس اقدام سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔


اس کے علاوہ، پریس سیکریٹری نے بتایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو منگل کو امریکا کا دورہ کریں گے، جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔


دوسری جانب، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا نے ٹیرف عائد کیا تو کینیڈا فوری اور سخت جواب دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس اقدام سے بچنا چاہتے ہیں، لیکن اگر ضرورت پڑی تو مناسب جواب دیں گے۔


یاد رہے کہ ٹیرف ایک ایسا ٹیکس یا محصول ہوتا ہے جو حکومت درآمد یا برآمد ہونے والی اشیاء پر عائد کرتی ہے، جس کا بنیادی مقصد ملکی معیشت اور مقامی صنعتوں کا تحفظ، تجارتی خسارے میں کمی اور سرکاری آمدنی میں اضافہ کرنا ہوتا ہے۔
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)



نقصان امریکہ کا ہی ہو گا میکسیکو اور کینیڈا کا نہیں . ہر قسم کی لیبر میکسیکو سے آتی ہے وہ بند ہو جائے گی جس سے ہر طرح کی انڈسٹری کا پہیہ رک جائے گا اور امریکہ میں مہنگائی کا طوفان آ جائے گا

Not a prudent decision.
 

kayawish

Chief Minister (5k+ posts)



نقصان امریکہ کا ہی ہو گا میکسیکو اور کینیڈا کا نہیں . ہر قسم کی لیبر میکسیکو سے آتی ہے وہ بند ہو جائے گی جس سے ہر طرح کی انڈسٹری کا پہیہ رک جائے گا اور امریکہ میں مہنگائی کا طوفان آ جائے گا

Not a prudent decision.

but the labour from Mexico are illegal without any visa and work permit.Trump shall also heavy fine those company owners who hire illegal people like in Germany if they found an illegal man working in contruction site or in restrurent the owner is fined upto 40,000 Euro.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
but the labour from Mexico are illegal without any visa and work permit.Trump shall also heavy fine those company owners who hire illegal people like in Germany if they found an illegal man working in contruction site or in restrurent the owner is fined upto 40,000 Euro.

I would say not all but yes a good percentage is. Now all of this labor has gone underground resulting in total chaos in the farming sector. The ripe crops waiting harvesting will be wiped out in a couple of weeks if not attended to. Restaurants have started facing the crunch, construction industry slowed down, sanitary workers out of site.... soon garbage will be piling up causing a public health disaster. Please keep this in mind that unlike Germany the US has a population of 300 plus people. Whites do not want to do the jobs being done by the less fortunate people, that gap is filled up by these undocumented workers. That is how the system has had been working since decades, and each passing year additional force of these undocumented workers are added to this work force. Therefore, as the time passes the situation will become very difficult.

There is another dimension to this knee jerk executive order. Most of the US corporate sector's industrial units are located in Canada and Mexico where the US owners enjoy extremely cheap labor. The two affected govt's have indicated to retaliate and their response will be a combined effort..... which will be painful to the US.

I hope sanity prevails and a solution to the problem is reached thru a meaningful dialogue between the three countries.
 

Back
Top