
بلوم برگ کا اپنی مالیاتی گاہکوں کے درمیان زیر گردش رپورٹ میں کہنا ہے کہ پاکستان کی سیاسی ہلچل ملک کو درپیش خطرے میں اضافہ کر رہی ہے اور ملک کے بانڈز اور کرنسی میں مزید نقصانات کو جنم دے رہی ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ جاری سیاسی انتشار پاکستانی کرنسی کے ڈوبنے کا سبب بن رہا ہے، بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سال ملک کے ڈالر بانڈز پہلے ہی 5 فیصد گر چکے ہیں۔
جب کہ موڈیز نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کریڈٹ منفی تھی کیونکہ اس سے پالیسی کے تسلسل میں غیریقینی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔
برطانوی میڈیا کا خیال ہے کہ پاکستان میں موجودہ سیاسی لڑائی ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ملک کو بڑھتی ہوئی مہنگائی، گرتے ہوئے غیر ملکی ذخائر اور بڑھتے ہوئے خسارے کا سامنا ہے۔
رائٹرز کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ہمسایہ ملک افغانستان میں طالبان کو وہاں عدم استحکام کو محدود کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انسانی حقوق کے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے ترغیب دینے کے بین الاقوامی دباؤ کا بھی سامنا ہے۔
جب کہ دیگرمالیاتی سروسز نے بھی اس نکتے پر زور دیا اور حکومت کی ان اصلاحات پر عمل درآمد جاری رکھنے کی صلاحیت پر سوال اٹھایا جن پر اس نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اتفاق کیا ہے کیونکہ وہ ملک کی بیمار معیشت کو مالی مدد فراہم کر رہا ہے۔
ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کو پاکستان کے لیے اپنا 6 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج معطل کرنے پر بھی مجبور کر سکتا ہے، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سرمایہ کاروں کو تشویش ہے کہ سیاسی جدوجہد حکام کی توجہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے ہٹا دے گئی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/usa-bloom-pakistan.jpg