امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں 90 روز کی عارضی صلح ہوگئی

screenshot_1747079375879.png

امریکا اور چین کا 90 دن کے لیے تجارتی محصولات واپس لینے پر اتفاق


جنیوا (بی بی سی) —
امریکا اور چین نے 90 دن کے لیے ایک دوسرے کی مصنوعات پر عائد بھاری تجارتی محصولات واپس لینے پر اتفاق کر لیا ہے، جس سے دونوں عالمی اقتصادی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں کمی متوقع ہے۔


یہ اہم معاہدہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں طویل مذاکرات کے بعد سامنے آیا، جہاں دونوں ممالک کے حکام نے اقتصادی و تجارتی تعلقات کی بحالی کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔

محصولات میں کمی کی تفصیلات


امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق، اس معاہدے کے تحت:

  • امریکا چینی مصنوعات پر عائد 145 فیصد محصولات کو کم کرکے 30 فیصد کرے گا۔​
  • چین امریکی مصنوعات پر عائد 125 فیصد ٹیرف کو گھٹا کر 10 فیصد تک لے آئے گا۔​

تجارتی مذاکرات کا نیا میکانزم


اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے ایک نئے میکانزم پر بھی اتفاق کیا ہے جس کے تحت تجارتی تعلقات اور اقتصادی مسائل پر باقاعدہ مذاکرات جاری رہیں گے۔ یہ مذاکرات چین یا امریکا میں یا کسی تیسرے ملک میں بھی منعقد کیے جا سکتے ہیں۔ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ضروری پڑنے پر ورکنگ لیول مشاورت کی جائے گی تاکہ کسی بھی تجارتی تنازعہ کو حل کیا جا سکے۔

تجارتی کشیدگی کا اثر


یہ معاہدہ اس وقت سامنے آیا جب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ نے سپلائی چین اور عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے۔ امریکی بندرگاہوں کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ 12 گھنٹوں میں چین سے کوئی کارگو جہاز مغربی امریکی بندرگاہوں کے لیے روانہ نہیں ہوا، جو کہ کووِڈ-19 وبا کے بعد پہلی بار ہوا ہے۔

عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں خوشی کی لہر


چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ میں کمی کی خبر کے بعد، عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی دیکھنے کو ملی۔

  • ہانگ کانگ کا ہانگ سینگ انڈیکس 3.4 فیصد بڑھا۔​
  • یورپ میں جرمنی کا ڈی اے ایکس انڈیکس 1.2 فیصد، اور فرانس کا سی اے سی 1 فیصد اوپر رہا۔​
  • لندن کا ایف ٹی ایس ای انڈیکس بھی 0.3 فیصد بڑھا۔​

اسی طرح، امریکی اسٹاک مارکیٹس کے فیوچرز میں بھی نمایاں اضافہ ہوا، جس سے عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔

چین کا موقف: ٹیرف میں کمی کا فائدہ عالمی سطح پر


چین کی وزارت تجارت نے ایک بیان میں کہا کہ ٹیرف میں کمی دنیا کے عمومی مفاد میں ہے اور چین امید کرتا ہے کہ امریکا چین کے ساتھ تجارت کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے کام کرے گا۔

ٹیرف کی اہمیت


ٹیرف وہ ٹیکس ہوتے ہیں جو کسی ملک کی حکومت غیر ملکی مصنوعات پر عائد کرتی ہے۔ ان کا مقصد ملکی صنعتوں کی حفاظت اور غیر ضروری درآمدات کو محدود کرنا ہوتا ہے۔ 10 فیصد ٹیرف کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی آئٹم کی قیمت 10 ڈالر ہے تو اس پر 1 ڈالر اضافی ٹیکس عائد کیا جائے گا، جس سے اس کی قیمت 11 ڈالر ہو جائے گی۔


زیادہ ٹیرف کے نتیجے میں اشیاء کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں اور صارفین متبادل سستی مصنوعات تلاش کرتے ہیں، جس سے درآمدات اور فروخت میں کمی واقع ہوتی ہے۔

کرنسی مارکیٹ میں اضافہ


اس تجارتی معاہدے کے بعد ڈالر اور چینی یوان کی قدر میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ ڈالر نے برطانوی پاؤنڈ، یورو اور جاپانی ین کے مقابلے میں مضبوط پوزیشن حاصل کی، جبکہ یوان کی قدر بھی ان کرنسیوں اور ڈالر کے مقابلے میں اوپر گئی۔

اختتام


امریکا اور چین کے درمیان تجارتی محصولات میں کمی ایک مثبت قدم ثابت ہوئی ہے، جو نہ صرف دونوں ممالک کی معیشتوں کے لیے فائدہ مند ہے، بلکہ عالمی معیشت کو بھی استحکام فراہم کر سکتی ہے۔ اس معاہدے کا کامیابی سے نفاذ عالمی تجارتی تعلقات میں ایک نیا باب کھولنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

 
Last edited:

Back
Top