
چیف الیکشن کمشنر کا نگران وزیراعلیٰ نہیں چلے گا، سپریم کورٹ جائینگے:ہمیں علم ہےکہ الیکشن کمیشن کی سوچ اورنیت کیا ہے، وہ عمران خان کے خلاف روز کیسز کررہے ہیں: وزیراعلیٰ پنجاب
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر نگران حکومت کے حوالے سے اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے لکھا کہ: ہمیں علم ہےکہ الیکشن کمیشن کی سوچ اورنیت کیا ہے! وہ عمران خان کے خلاف روز کیسز کررہے ہیں۔
ہم نے نگران وزیراعلیٰ کے لئے غیر جانبدار شخصیات کے نام دئیے۔ شہبازشریف کے اپنے کیبنٹ سیکرٹری سکھیرا صاحب کا نام دیا! کھوسہ صاحب کا نام دیاتھا وہ شہبازشریف کے چیف سیکرٹری رہے ہیں!
https://twitter.com/x/status/1616091482754109440
انہوں نے لکھا کہ ہم چیف الیکشن کمشنر کے بنائے گئے نگران وزیراعلیٰ کو چلنے نہیں دیں گے اور سپریم کورٹ جائیں گے!
ایک اور ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: عمران خان سچا اور کھرا لیڈر ہے۔ قائد اعظم کے بعد عمران خان واحد لیڈر ہیں جو جھوٹ نہیں بولتے! عمران خان عوام کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ شریف صبح اٹھ کر من، من چیزیں کھا کر جھوٹ بولنا شروع کر دیتے ہیں۔ پھر شریف اور رانا ثناء اللہ رات گئے تک جھوٹ ہی بولتے رہتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1616090051280084995
دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عمران خان سے جب بھی غلطی ہوتی ہے تو ہم انہیں روکتے ہیں لیکن جب دشمن غلطی کریں تو انہیں روکنا نہیں چاہیے، ڈوبنے دینا چاہیے۔پنجاب میں جب بھی انتخابات ہوں گے ہم بھرپور مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس بارے ن لیگ والوں سے پوچھیں۔
علاوہ ازیں نگران حکومت کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پارلیمانی کمیٹی کے ارکان نے ملاقات کی جس میں نگران وزیراعلیٰ سے متعلق تفصیلی مشاورت ہوئی اور احمد نواز سکھیرا اور نوید چیمہ کے ناموں کو فائنل کیا گیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حساس ملکی صورتحال میں ملک انتخابات میں تاخیر کا متحمل نہیں ہوسکتا، انتخابات کی شفافیت کو خطرے میں ڈالنا قوم سے دشمنی ہو گی، صاف، شفاف انتخابات کیلئے بہترین ساکھ اور صلاحیت کی حامل نگران حکومت ہونی چاہیے۔
یاد رہے کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی طرف سے دیئے گئے نام مسترد کر دیئے گئے تھے جس کے بعد گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے کسی ایک نام پر متفق کرنے کی کوششیں کی تھیں لیکن حکومت اور اپوزیشن دونوں نے ایک دوسرے کے نام مسترد کر دیئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/perv1121.jpg