الیکشن کمیشن نے میڈیا کیلئے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کر دیا

ecpahahahsa.jpg


الیکشن کمیشن نے میڈیا کیلئے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کر دیا۔۔کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کی طرف سے میڈیا کو جاری اشتہارات کے اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنی ہوں گی: الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے 3 رکنی بینچ کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی کے 14 مئی کو انتخابات کے لیے شیڈول جاری کر دیا تھا۔ قبل ازیں الیکشن کمیشن کی طرف سے 21 فروری کو پنجاب کے انتخابات 8اکتوبر تک ملتوی کر دیئے گئے تھے اور کہا گیا تھا کہ پورے ملک میں انتخابات 8اکتوبر کو ہوں گے۔آج الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابات کے دوران میڈیا کے لیے کوڈ آف کنڈیکٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے پنجاب میں الیکشن مہم کے دوران میڈیا کیلئے جاری کیے گئے کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق میڈیا پر نشر ہونے والے مواد کو نظریہ پاکستان کے مطابق ہونا چاہیے، ملکی سالمیت، خودمختاری اور عدلیہ کی آزادی کے مخالف کسی قسم کا مواد شائع یا جاری نہیں کیا جائیگا۔ خیال رکھا جائے کہ الیکشن مہم کے موقع پر امن عامہ میں خلل اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے والے بیان شائع نہ کیے جائیں۔

میڈیا کیلئے جاری کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق ہدایت کی گئی ہے کہ نسل، جنس، ذات برادری اور مذہب سمیت ذاتی حملے نہیں ہونے چاہئیں، ایسی کسی بھی شکایت پر الیکشن کمیشن سخت قانونی کارروائی کرے گا۔ کسی

سیاسی جماعت کا امیدوار مخالف پر الزام گائے گا تو میڈیا کو دونوں امیدواروں کا موقف چلانا ہو گا۔ اخبارات، چینلز کے علاوہ کوڈ آف کنڈکٹ کا ڈیجیٹل وسوشل میڈیا کو بھی پابند کیا گیا ہے۔

کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کی طرف سے میڈیا کو جاری کیے گئے اشتہارات کے اخراجات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرنی ہوں گی۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندے انتخابات کے عمل میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کرینگے۔

بین الاقوامی میڈیا نمائندوں اور مبصرین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسی سیاسی جماعت کا انتخابی نشان یا کسی قسم کی علامت اپنے ساتھ نہیں رکھیں گے اور سرکاری نتائج 1 گھنٹے تک میڈیا نشر نہ کرے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہدایت جاری کی ہے کہ میڈیا حکومتی اخراجات سے چلنے والی انتخابی مہم کا حصہ نہ بنے اور انتخابات والے دن امن وامان میں خلل ڈالنے والے مواد سے اجتناب برتے۔ پولنگ سٹیشن میں داخل ہونے کیلئے ایکریڈیشن کارڈ رکھنے والے صحافیوں کو اجازت دی گئی ہے، وہ گنتی کے عمل کو بھی دیکھ سکیں گے۔

الیکشن کمیشن نے حکومت وامن وامان برقرار رکھنے والے اداروں کو میڈیا کی آزادی یقینی بنانے کا حکم دیا جبکہ میڈیا کے افراد بیلٹ کی رازداری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔