barca
Prime Minister (20k+ posts)
ایک صحافی نے سیاست دان سے پوچھا!! پچھلے سالوں میں آپ نے ملک میں کیا تعمیری کام کیا؟،، وہ بولا آپ میرے اُن سالوں، کوبیچ میں مت لائیں اور جہاں تک تعمیری کاموں کا تعلق ہے اپنی کوٹھی تعمیر کروا رہا ہوں
لیکن
میرے
بقول سیاست دان کوٹھیاں نہیں الو بنا رہے ہیں ویسے الو بنانا آسان کام نہیں
ڈرائنگ کا ماسٹر مجھے ہمیشہ کہتا ،، الو بناؤ ،، جب مجھ سے نہ بنتا تو غصے سے کہتا کبھی الو دیکھا ہے؟ میں شرم سے اِدھر اُدھر دیکھنے لگتا۔وہ کہتا ،، اِدھر اُدھر کیا دیکھ رہے ہو میری طرف دیکھو ،،
الو وہ پرندہ ہے جس کے بہت،، پٹھے،، ہوتے ہیں
الو کی دو اقسام ہیں۔ کم الو اور بہت ہی الو۔ ہمارے ہاں الو کو اتنا بیوقوف نہیں سمجھا جاتا جتنا بیوقوف کو الو سمجھا جاتا ہے حالانکہ کہ مغرب میں تو یہ دانش کی علامت ہے۔
گوجرانوالہ کے بلدیاتی انتخابات میں ایک امیدوار جناب گلو صاحب،کھڑے تھے،مخالف امیدوار نے اپنے جلسے میں نعرہ لگوادیا
،،ایک الو،، سو گلو
جناب گلو نے جوابی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے کہا،، اندازہ لگائیں میرے مخالفین کتنے ان پڑھ اور جاہل ہیں، انہیں یہ تک نہیں پتہ الو عقل اور دانش کی علامت ہے اس لئے ان بیوقوفوں نے اگر نعرہ لگانا ہی ہے تویہ لگائیں
سو الو ایک گلو
ان دلائل میں اِتنا ہی وزن ہے جتنا برناڈشا کی اس تقریر میں تھا جو اپنے دوست کی انتخابی مہم کے سلسلے میں کر رہے تھے ڈائس موجود نہ تھا لہزا لکڑی کے ڈرم پر کھڑے ہو کر ُپرجوش انداز میں تقریر کررہے تھے کہ زور پڑا، ڈرم ٹوٹ گیا اور برناڈشا اندر گر گئے، مگر دوسرے ہی لمحے ڈرم سے نکل کر اطمینان سے بولے ،، سامعین آپ نے میرے دلائل کا وزن ملاحظہ کیا،،
الو اس وقت بولتا ہے جب سب چپ ہو جاتے ہیں۔ یوں جو اپنے بولنے کے لئے دوسروں کے چپ ہونے کا انتظار کرتا ہے آپ اسے الو کہ سکتے ہیں۔ایک بار سندھ اسمبلی کے(سابق)قائم مقائم قائد حزبِ اختلاف نثار کھوڑو صاحب نے کہا کہ آج کل سندھ اسمبلی میں الو بول رہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے اسمبلی میں بلند آواز بولتے ہوئے کہی تھی۔
دنیا کے تمام سیاستداں ایک جیسے ہوتے ہیں
۔یہ تو وہاں ُپل بنانے کا وعدہ کردیتے ہیں جہاں کوئی دریا نہیں ہوتا۔
سیاست دان حکومت میں آنے کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں یہاں تک کہ محب وطن بھی بن سکتے ہیں۔ میرے کئی جاننے والے گھریلو ناچاقی سے تنگ آ کر سیاست میں آ گئے میں بھی سیاست میں آنا چاہتا ہوں لکین سارا وقت فارغ ہوتا ہوں کہ سیاست میں آنے کے لئے وقت ہی نہیں ملتا۔
اس لئے لوگوں کو میرا مشورہ ہے کہ سیاست دانوں سے صرف الیکشن لڑیں ویسے نہ لڑیں۔ کیونکہ فیلڈ مارشل لارڈ منٹگمری نے ساری زندگی جرمنوں اور سیاست دانوں سے لڑتے گزاری۔ اور آخری عمر میں بتایا کہ جرمنوں سے لڑنا آسان ہے۔
اس لئے لوگوں کو میرا مشورہ ہے کہ سیاست دانوں سے صرف الیکشن لڑیں ویسے نہ لڑیں۔ کیونکہ فیلڈ مارشل لارڈ منٹگمری نے ساری زندگی جرمنوں اور سیاست دانوں سے لڑتے گزاری۔ اور آخری عمر میں بتایا کہ جرمنوں سے لڑنا آسان ہے۔