اللہ کے علاوہ کسی اور کی قسم کھانا

Amal

Chief Minister (5k+ posts)

مخلوق کی قسم کھانے کی ممانعت

جیسے نبی، کعبہ ،فرشتوں، با پ دادا، زندگی، روح، سر، بادشاہ کی زندگی اور اس کے انعامات کی اور کسی کی قبر کی اور امانت کی قسم کھانا نیز امانت کی قسم کھانے کی شدید ممانعت ہے ۔

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا:بے شک اللہ تمہیں اس بات سے منع کرتا ہے کہ تم اپنے باپ دادا کی قسم کھاؤ ،پس جس شخص نے قسم کھانی ہو تو اسے چاہیے کہ وہ اللہ کی قسم کھائے یا پھر خاموش رہے۔ (متفق علیہ) اور صحیح بخاری کی ایک روایت میں ہے : پس جس شخص نے قسم کھانی ہو تو وہ صرف اللہ کی قسم کھائے یا پھر خاموش رہے۔ البخاری (/۵۳۰۱۱۔ فتح)و مسلم (۱۶۴۶) (۳) ۔

حضرت عبد الرحمن بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم بتوں کی قسم کھاؤ نہ باپ دادا کی۔ مسلم (۱۶۴۸)النسائی (/۷۷) ۔

حضرت بریدہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فر مایا: جس شخص نے امانت کی قسم کھائی وہ ہم میں سے نہیں۔ (حدیث صحیح ہے۔ ابوداؤد نے اسے صحیح سند سے روایت کیا ہے) ابوداؤد (۳۲۵۳)و احمد (/۳۵۲۵)والحاکم (/۲۹۸۴) ۔

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے ایک آدمی کو کعبے کی قسم کھاتے ہوئے سنا تو انھوں نے فرمایا: تم اللہ کے علاوہ کسی اور کی قسم نہ کھاؤ، اس لیے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: جس نے اللہ کے علاوہ کسی اور کی قسم کھائی تو اس نے کفر کیا یا شرک کیا۔ (ترمذی۔ حدیث حسن ہے) بعض علما نے اس نے کفر کیا یا شرک کیا ۔ کی تفسیر اور وضاحت کی ہے کہ آپ نے یہ الفاظ سخت تنبیہ کے طور پر فرمائے الترمذی (۱۵۳۵)و احمد (/۳۴۲، ۶۹، ۸۶، ۸۷)با سناد صحیح ۔

رَبَّنَا عَلَيْكَ تَوَكَّلْنَا وَإِلَيْكَ أَنَبْنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ

ترجمہ اے ہمارے پروردگار تجھی پر ہم نے بھروسہ کیا ہے اور تیری ہی طرف رجوع کرتے ہیں : الممتحنة60/4

اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ، وَشُكْرِكَ، وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ
سنن ابی داؤد:1522،سنن نسائی:1302

اے اللہ! میری مدد کر، اپنے ذکر پر اپنے شکر پر اور اپنی بہترین عبادت پر۔




13006506_1080452218680136_3033826506259837001_n.jpg
 

Back
Top