
وزیر داخلہ رانا ثنا اور شہزاد اکبر کے درمیان ٹھن گئی، رانا ثنا کی جانب سے شہزاد اکبر کے خلاف نازیبا زمان استعمال کی گئی جس پر شہزاد اکبر نے بھی جوابی وار کرڈالا،شہزاد اکبر نے جوابی ٹوئٹ میں لکھا رانا ثنا کی گالم گلوچ کا کوئی جواب نہیں،غلاظت کا جواب غلاظت نہیں ہوسکتا، اس جھوٹے اور من گھڑت مقدمے پہ نیب اور رانا ثنا سے کچھ سوالات ہیں۔
شہزاد اکبر نے ٹوئٹ میں لکھا ایک سو نوے ملین پاؤنڈ پاکستان آئے اور حکومت نے سپریم کورٹ میں جمع کروائے، کیا اس پیسے کا برطانیہ کی طرف سے پاکستان حکومت کو دینے کا کوئی ثبوت ہے؟
شہزاد اکبر نے مزید پوچھا نیب یا حکومت اس اکاؤنٹ کے کاغذات کیوں نہیں دکھاتے جہاں سے پیسہ سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آیا؟ اگر یہ پیسہ حکومت پاکستان یا بھر برطانوی حکومتی اکاؤنٹ سے نہیں آیا تو پھر آپکے کیس کی بنیاد کیا ہے؟
https://twitter.com/x/status/1655914504406937600
شہزاد اکبر نے کہا سلیمان شہباز کے اکاؤنٹس منجمد کئے گئے، اور تفتیش کے بعد ریلیز کر دیاگیا، اگر اکاؤنٹ منجمد کرنا منی لانڈرنگ ہونے کا ثبوت ہے تو پھر سلیمان شہباز اس سے مبرا کیوں؟ اصل حقیقت عمران خان کا موجودہ نظام کے ظلم اور ظالموں کا نام لے کر نعرہ مستانہ بلند کرنا ہے۔
گزشتہ روز رانا ثنا نے کہا تھا پراپرٹی ٹائیکون کی رقم منی لانڈرنگ میں پکڑی گئی، ساٹھ ارب روپے کے قریب رقم قانون کے مطابق پاکستان کے عوام کی امانت تھی، شہزاد اکبر درمیان میں آیا اور ایک سودا طے گیا، اس سودے میں القادر ٹرسٹ بنایا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1655914509083504641
پریس کانفرنس رانا ثنا اللہ نے کہا تھا تقریباً 60 ارب روپے کی رقم قانون کے مطابق پاکستانی عوام کی رقم تھی، برطانیہ نے رقم سے متعلق حکومت پاکستان سے رابطہ کیا تھا،شہزاد اکبر نے سودا کیا جس کے نتیجے میں القادر ٹرسٹ بنایا گیا، القادر ٹرسٹ کے نام پر پراپرٹی کی رجسٹریشن ہوئی، شہزاد اکبر نے 2 ارب روپے لیا اور پراپرٹی کی مالیت تقریباً 7 ارب روپے ہے۔
انہوں نے کہا تھا ماضی میں بے گناہ لوگوں کی پکڑ دھکڑ ہو رہی تھی، شہزاد اکبر جھوٹی پریس کانفرنسز کر رہا تھا، تحریک انصاف کی حکومت میں گرفتاریوں کا پریس کانفرنس میں بتایا جاتا تھا،ماضی میں کسی عدالت نے نہیں پوچھا کہ کیوں گرفتار کیا گیا، عمران خان کے خلاف درجنوں مقدمات ہیں، ہم نے انصاف کو پکارا لیکن جواب نہیں ملا، عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی۔
رانا ثنا نے کہا تھا میری ابھی تک چیئرمین نیب سے ملاقات نہیں ہوئی، فرح گوگی کے نام 240 کنال زمین رجسٹرڈ ہے، عمران خان کی کرپشن ڈاکیومنٹ کی صورت میں ہے،جس وقت عمران خان مخالفین کے خلاف کرپشن کے کیس بنا رہے تھے اس وقت وہ خود کرپشن کررہے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahznzaaha.jpg