
پاکستانی حکومت کے ٹین بلین سونامی ٹری پراجیکٹ کو عالمی سطح کی پذیرائی مل رہی ہے اور اس کا اعتراف اقوام متحدہ کے پروگرام برائے ماحولیات کی جانب سے بھی کیا گیا ہے۔ پاکستانی کوششوں کو سراہے جانے پر وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔
وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ "مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے۔ ہم تاریخ کے اس موڑ پر کھڑے ہیں جہاں ہمیں اِقدام کرنے کی ضرورت ہے اور اس اہم محاذ پر پاکستان قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے پروگرام برائے ماحولیات (UNEP) کا اعتراف"
https://twitter.com/x/status/1508671314336239617
وزیراعظم نے اس کے ساتھ جو لنک شیئر کیا ہے اس کے مطابق ماحولیاتی اقدامات کو جانچنے اور اس کیلئے مختلف منصوبوں اور اقدامات پر نظر ڈالنے کیلئے رواں سال 23 جون کو دنیا بھر میں اسٹاک ہوم ففٹی پلس کے نام سے جائزہ لینے کا منصوبہ موجود ہے۔
اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں پاکستان کی جانب سے دس بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کو سرفہرست رکھا گیا ہے کیونکہ اقوام متحدہ کے مشن 2030 میں ماحولیات کی بہتری کیلئے اس سے بڑا کوئی منصوبہ نظر نہیں آتا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ماحولیات کے ایشیا اور پیسفک ممالک کے ڈائریکٹر ڈیکن تسیرنگ کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر ماحولیات کی بہترین کیلئے کیے گئے اقدامات میں دس بلین ٹری سونامی پراجیکٹ اقوام متحدہ کی ماحولیات کیلئے مختص اس دہائی میں اہم کردار ادا کر دہا ہے اور اس کی مرکزی حیثیت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "ہم تاریخ کے اس موڑ پر ہیں جہاں ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے، اور پاکستان اس اہم کوشش کی قیادت کر رہا ہے"
یاد رہے کہ پاکستان نے 2021 میں عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی کی، خاص طور پر ہم خود بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کا شکار ہیں۔ دس بلین ٹری سونامی پراجیکٹ شروع ہونے سے پہلے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی تحقیق سے پتا چلا کہ پاکستان کا صرف پانچ فیصد حصہ جنگلات کا احاطہ کرتا ہے۔
یہ 5 فیصد جنگلات عالمی اوسط 31 فیصد کے مقابلے میں ہے، جو اسے آب و ہوا کے لیے سب سے زیادہ حساس چھ ممالک میں سے ایک بناتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/un-khan-pak-bt.jpg