
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک یوٹیوبر ایک بزرگ شہری سے بدتمیزی کررہا ہے اور بزرگ شہری تنگ آکر اسکو تھپڑماردیتا ہے۔
وائرل ہونے والی ویڈیو کسی میڈیکل سٹور کے باہر بنائی گئی ہے اور اس میں بزرگ شہری یوٹیوبر سے کہہ رہے ہیں کہ آرام سے بات کریں جس کے جواب میں یوٹیوبر انہیں کہتا ہے کہ آرام سے کیا بات کروں۔
اس پر بزرگ شہری یوٹیوبر کو سمجھاتا ہے کہ آپ مجھ سے چھوٹے ہیں‘ اور اس کے جواب میں یوٹیوبر نے بدتمیزی سے کہتا ہے کہ میں چھوٹے ہونے کا لحاظ کر رہا ہوں۔میرے لوگو کو ہاتھ نہ لگائیں۔
ویڈیو میں نظر آنے والے بزرگ شہری بار بار ہاتھ میں پکڑی رسیدیں دکھانے کی کوشش کرتا ہے لیکن جب یوٹیوبر اسے کہتا ہے کہ تم غنڈے ہو؟ تو بزرگ غصے میں آجاتا ہے اور یوٹیوبر کو تھپڑ رسید کردیتا ہے اور وہ نیچے گرجاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین یوٹیوبر پر تنقید کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہاتھ میں مائیک پکڑے شخص کو بزرگ کے ساتھ تمیز سے پیش آنا چاہیے تھا۔کسی نے کہا کہ اسے اقرارالحسن بننا مہنگا پڑگیا ہے۔
ولید احمد خان نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ اس لڑکے کو “ اقرار الحسن “ بننے کی ضرورت ہی کیا تھی ؟ بابا جی سے روزے کے دوران “پنگا “ مہنگا پڑگیا ۔ تھپڑ گھُوسوں کی بارش ! تمام یو ٹیوبرز کو چاہئیے کہ رمضان میں لوگوں سے چھیڑ چھاڑ سے باز رہیں
شاہد چوہدری کاکہنا تھا کہ مجھے نہیں پتا یہ صحافی ہے یا کون ہے لیکن موصوف کی بدتمیزی پر تھپڑ درست پڑا ہے جو نہیں پڑنا چاہیئے تھا۔ صحافی کو بھی اپنی لیمنٹ میں رہنا چاہیئے تھا۔
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی یوٹیوبر پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ تمیز اور شائستگی سے بات کرسکتا تھا لیکن اس نے بدتمیزی کرکے چپیڑیں کھانا مناسب سمجھا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ غلطی یوٹیوبر کی ہے، بابا جی سے سوال کیا لیکن اسے موقع ہی نہیں دیا جواب دینے کا،باباجی بولنے کی کوشش کرتے تو بدتمیزی کرکے چپ کرانے کی کوشش کرتا۔

