
سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے واضح کردیا کہ انہیں اقتدار کے جانے کا دکھ نہیں ہے، اصل دکھ انہیں اپنے ساتھیوں کی جانب سے دیئے گئے دھوکے کا ہے، تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اقتدار جانے کا دکھ نہیں اپنے ہی افراد کے دھوکہ دینے سے دکھ ہوا، پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر ایوان میں آ کر بیٹھیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اسمبلی سے استعفے دے دیے، اب پارلیمنٹ نہیں جائیں گے،اتحادی حکومت میں بلیک میل ہوتے رہے لہٰذا آئندہ اتحادیوں کو ساتھ ملا کر حکومت نہیں بنائیں گے،بیساکھیوں کے سہارے حکومت ملی، کھل کر کام کرنے کا موقع نہیں ملا،تحریک انصاف اب عوامی سطح پر نئے انتخاب کا دباؤ ڈالے گی، تحریک انصاف کی مقبولیت سے تمام جماعتیں خوفزدہ ہیں، دوبارہ پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت لے کر جائیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ اب پارٹی سے وفاداروں کو ہی ٹکٹ دے کر کامیاب بنائیں گے، دوبارہ اقتدار میں آ کر ہارس ٹریڈنگ کا ہمیشہ کیلئے راستہ بند کروں گا، اقتدار جانے کا دکھ نہیں اپنے ہی افراد کے دھوکہ دینے سے دکھ ہوا، پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر ایوان میں آ کر بیٹھیں گے۔
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی اور عوامی رابطہ مہم اور جلسے کرنے کا فیصلہ کیا گیا،ٹویٹ میں عمران خان نے لکھا کہ عوام کو فیصلے کا موقع دیا جائے وہ کسے وزیر اعظم منتخب کرتے ہیں،پاکستان غیرملکی طاقتوں کی کٹھ پتلی نہیں،بدھ کو پشاور میں اجتماعِ عام سےخطاب کروں گا،حکومت کو ہٹائے جانے کے بعد یہ پہلا جلسہ ہوگا۔
عمران خان نے اقتدار سے جانے کے بعد قومی اسمبلی کی نشست سے بھی استعفیٰ دے دیا،قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا گیا،متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف اور پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی وزیر اعظم کے امیدوار تھے۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں قائد ایوان کے انتخاب میں حصہ لینا ایک ناجائز حکومت کو قانونی حیثیت دینے کے مترادف ہے، اس لیے ہم اس گناہ میں شریک نہیں ہونا چاہتے، اس لیے میں وزیراعظم کے انتخاب کے عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتا ہوں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-khan-party-lead.jpg