پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے وزیرِ داخلہ میرسرفراز بگٹی نے اس الزام کو ایک مرتبہ پھر دہرایا ہے کہ انڈیا اور افغانستان پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔
صوبائی وزیرِ داخلہ نے جمعہ کو افغانستان سے متصل بلوچستان کے سرحدی ضلع نوشکی سے برآمد ہونے والا اسلح میڈیا کے سامنے پیش کیا۔جو اسلحہ میڈیا کے سامنے پیش کیا
اس میں 25 مارٹر گولے، چار راکٹ بم ، دس پیکٹ بارود اور مختلف اسلحہ کی ہزاروں گولیاں شامل تھیں۔اس موقع پر میڈیا کو دکھانے کے لیے وردیاں بھی رکھی گئی تھیں جو وزیر داخلہ کے مطابق افغان فوج کے زیر استعمال ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اسلحہ این ڈی ایس کی جانب سے بلوچ علحیدگی پسندوں کے لیے لایا جا رہا تھا ۔
سرفراز بگٹی نے کہا افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔
انھوں نے کہا ہم ایک بار پھر افغان حکام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنی سر زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے کیونکہ اگر وہ اپنی سر زمین اس طرح استعمال ہونے دیں گے تو اس کا انھیں بھی نقصان ہوگا۔
صوبائی وزیرِ داخلہ نے الزام عائد کیا کہ افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس انڈین خفیہ ایجنسی را کے ساتھ مل کر پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے علاوہ بلوچستان میں حالات کو خراب کرنا چاہتی ہے۔ان کا دعویٰ تھا کہ این ڈی ایس ہمارے شہریوں کے قتل و غارت میں شامل ہو رہی ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر اس طرح کی کاروائیاں نہیں رکیں تو دونوں ممالک کے تعلقات مزید خراب ہوں گے جو کہ خطے کے لیے مناسب نہیں ہے۔
http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2016/04/160415_baloch_home_minister_presser_rwa