
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اگر کسی نے ہماری سرزمین پاکستان سمیت کسی ملک کے خلاف استعمال کی تو اس کے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی افغانستان میں دوبارہ متحرک ہونے سے متعلق خبروں کی تردید کی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی، کیونکہ ہم نے تمام ممالک کو یہ یقین دلایا ہے کہ افغانستان کسی دوسرے ملک کیلئے خطرہ نہیں بنےگا، پاکستان یا کسی دوسرےملک کے خلاف افغانستان کی سرزمین کو استعمال کرنےو الے شخص کو گرفتار کرکے بغاوت کا مقدمہ درج کریں گے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر پہاڑوں اور دشوارعلاقوں سے گزرنے والی ایک طویل باؤنڈری لائن ہے، ان میں سے بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں ہماری فورسز نے ابھی قدم نہیں جمایا اور نا ہی ان علاقوں کو محفوظ بنانے کیلئے فضائی مدد کی ضرورت پڑی، امکان ہے کہ کچھ لوگ اس صورتحال کا فائدہ اٹھارہے ہوں، اگر ایسا ہے تو یہ لوگ سب سے پہلے افغانستان سے بغاوت کے مرتکب ہورہے ہیں۔
ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ ہم اپنے برادر ملک(پاکستان) کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ ہماری سرزمین آپ کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ہم اس کیلئے سنجیدگی سے پرعزم ہیں، تاہم ہم بدلے میں یہ یقین دہانی چاہتے ہیں کہ ہمارےملک کو نقصان پہنچانے کیلئے آپ کی سرزمین استعمال نا ہو ۔