سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اعلی عسکری قیادت کی چیف جسٹس آف پاکستان سے اہم ملاقات کے بعد بازی پلٹ گئی ہے ، حکومتی صفوں میں ماتم بچھ گئی ہے۔
جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عار ف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ یاتو سپریم کورٹ و آئین دفن ہوگا یا موجودہ حکمرانوں کی ضد دفن ہوگی، گزشتہ روز عسکری قیادت اور اسٹیبلشمنٹ کا ایک اعلی سطحی وفد سپریم کورٹ پہنچا، اس وفد میں بہت سے لوگ شامل تھے جن میں سے چند اہم لوگ اندر گئے۔
انہوں نے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز نے اس ملاقات میں ایک ہی موقف اپنایا کہ 1965 کی جنگ کا ماحول ہو یا کچھ اور آج تک ملک میں انتخابات ملتوی نہیں ہوئے، الیکشن کروانا آئینی و قانونی ذمہ داری ہے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد حکومتی صفوں میں تھوڑا ساماتم بچھ گیا ہے، کیونکہ نہایت ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز ابھی تک آئین کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، اسٹیبلشمنٹ جن سے متعلق مبینہ طور پر کہا جارہا تھا کہ سردیوں میں سیکیورٹی دی جاسکتی ہے گرمیوں میں سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن اگر 14 مئی کو نہیں ہو تو اس کے بعد ہونا مشکل ہے، اس حوالے سے عمران خان کو بھی انگیج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کیونکہ عمران خان کی جیب میں بھی کچھ کھوٹے سکے ہیں جو یہ موقف رکھتے ہیں کہ انتخابات ملتوی کروائے جائیں، پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کا طاقتور حلقوں سے مکمل رابطہ بھی ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اعلی عسکری قیادت کی چیف جسٹس آف پاکستان سے اہم ملاقات کے بعد بازی پلٹ گئی ہے ، حکومتی صفوں میں ماتم بچھ گئی ہے۔
جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عار ف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ یاتو سپریم کورٹ و آئین دفن ہوگا یا موجودہ حکمرانوں کی ضد دفن ہوگی، گزشتہ روز عسکری قیادت اور اسٹیبلشمنٹ کا ایک اعلی سطحی وفد سپریم کورٹ پہنچا، اس وفد میں بہت سے لوگ شامل تھے جن میں سے چند اہم لوگ اندر گئے۔
انہوں نے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز نے اس ملاقات میں ایک ہی موقف اپنایا کہ 1965 کی جنگ کا ماحول ہو یا کچھ اور آج تک ملک میں انتخابات ملتوی نہیں ہوئے، الیکشن کروانا آئینی و قانونی ذمہ داری ہے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد حکومتی صفوں میں تھوڑا ساماتم بچھ گیا ہے، کیونکہ نہایت ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز ابھی تک آئین کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، اسٹیبلشمنٹ جن سے متعلق مبینہ طور پر کہا جارہا تھا کہ سردیوں میں سیکیورٹی دی جاسکتی ہے گرمیوں میں سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن اگر 14 مئی کو نہیں ہو تو اس کے بعد ہونا مشکل ہے، اس حوالے سے عمران خان کو بھی انگیج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کیونکہ عمران خان کی جیب میں بھی کچھ کھوٹے سکے ہیں جو یہ موقف رکھتے ہیں کہ انتخابات ملتوی کروائے جائیں، پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کا طاقتور حلقوں سے مکمل رابطہ بھی ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اعلی عسکری قیادت کی چیف جسٹس آف پاکستان سے اہم ملاقات کے بعد بازی پلٹ گئی ہے ، حکومتی صفوں میں ماتم بچھ گئی ہے۔
جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عار ف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ یاتو سپریم کورٹ و آئین دفن ہوگا یا موجودہ حکمرانوں کی ضد دفن ہوگی، گزشتہ روز عسکری قیادت اور اسٹیبلشمنٹ کا ایک اعلی سطحی وفد سپریم کورٹ پہنچا، اس وفد میں بہت سے لوگ شامل تھے جن میں سے چند اہم لوگ اندر گئے۔
انہوں نے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز نے اس ملاقات میں ایک ہی موقف اپنایا کہ 1965 کی جنگ کا ماحول ہو یا کچھ اور آج تک ملک میں انتخابات ملتوی نہیں ہوئے، الیکشن کروانا آئینی و قانونی ذمہ داری ہے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد حکومتی صفوں میں تھوڑا ساماتم بچھ گیا ہے، کیونکہ نہایت ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز ابھی تک آئین کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، اسٹیبلشمنٹ جن سے متعلق مبینہ طور پر کہا جارہا تھا کہ سردیوں میں سیکیورٹی دی جاسکتی ہے گرمیوں میں سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن اگر 14 مئی کو نہیں ہو تو اس کے بعد ہونا مشکل ہے، اس حوالے سے عمران خان کو بھی انگیج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کیونکہ عمران خان کی جیب میں بھی کچھ کھوٹے سکے ہیں جو یہ موقف رکھتے ہیں کہ انتخابات ملتوی کروائے جائیں، پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کا طاقتور حلقوں سے مکمل رابطہ بھی ہے۔
یہ بھٹی الٹی بات بتا رہا ہے - فوجی قیادت نے چیف جسٹس اور دیگر دو جسٹس کو بتایا ہے کہ موجودہ حالات میں اتنی بڑی تھداد میں الیکشن کے لئے فوج نہیں دے سکتے - دوسری طرف وزارت دفاع نے درخواست داخل کر دی ہے الیکشن نہیں ہو سکتے سابقہ حکم واپس لیا جائے
سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اعلی عسکری قیادت کی چیف جسٹس آف پاکستان سے اہم ملاقات کے بعد بازی پلٹ گئی ہے ، حکومتی صفوں میں ماتم بچھ گئی ہے۔
جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عار ف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ یاتو سپریم کورٹ و آئین دفن ہوگا یا موجودہ حکمرانوں کی ضد دفن ہوگی، گزشتہ روز عسکری قیادت اور اسٹیبلشمنٹ کا ایک اعلی سطحی وفد سپریم کورٹ پہنچا، اس وفد میں بہت سے لوگ شامل تھے جن میں سے چند اہم لوگ اندر گئے۔
انہوں نے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز نے اس ملاقات میں ایک ہی موقف اپنایا کہ 1965 کی جنگ کا ماحول ہو یا کچھ اور آج تک ملک میں انتخابات ملتوی نہیں ہوئے، الیکشن کروانا آئینی و قانونی ذمہ داری ہے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد حکومتی صفوں میں تھوڑا ساماتم بچھ گیا ہے، کیونکہ نہایت ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز ابھی تک آئین کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، اسٹیبلشمنٹ جن سے متعلق مبینہ طور پر کہا جارہا تھا کہ سردیوں میں سیکیورٹی دی جاسکتی ہے گرمیوں میں سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن اگر 14 مئی کو نہیں ہو تو اس کے بعد ہونا مشکل ہے، اس حوالے سے عمران خان کو بھی انگیج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کیونکہ عمران خان کی جیب میں بھی کچھ کھوٹے سکے ہیں جو یہ موقف رکھتے ہیں کہ انتخابات ملتوی کروائے جائیں، پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کا طاقتور حلقوں سے مکمل رابطہ بھی ہے۔
Freaking fauj nae conflict of intrest kaam keeya its unethical what they r doing meetingbpoliticians judges police its called ARMY. Use guns n power on border liberate kashmir instead to ptrotect their loot full power on apnee qaum
Purri kee purii budmashi kitnee ghulut baat salae no sharam meeting lawmakers is not allowed judiciary should be independent they know how to implement constitution. So unfair
Pdm has full backing of army woe toe straight justice esa koe zardari certified chore kae saat beetha deeya esa is a huge leefafa very unethical of him to sit innparliament.
Lets open the doors n make just ONE ONLY institution ie parliament let army generals politicians judges police chiefs nab pemra sit togethet aik jugga and not work for constititoon or laws make it free fraud decisions together as one unit. Sad state of affairs