اعظم خان عمران خان کے خلاف سلطانی گواہ نہیں بنے،انصارعباسی

azamjh11h11.jpg

اعظم خان خان کے گمشدگی کے دوران اور بعد میں یہ دعویٰ کیا جاتا رہا کہ وہ سائفر کیس میں عمران خان کےخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں اور انہوں نے عمران خان کے خلاف بیان دیدیا ہے لیکن اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھے جانیوالے صحافی انصارعباسی نے صورتحال واضح کردی ہے۔

انصارعباسی کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کے اُس وقت کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سلطانی گواہ نہیں بنے لیکن سائفر کیس میں وہ استغاثہ کی طرف سے بطور گواہ پیش ہوں گے۔


باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم خان سلطانی گواہ نہیں بلکہ استغاثہ کی طرف سے ایک اہم گواہ ہیں، اور انہوں نے ضابطہ فوجداری کے سیکشن 164؍ کے تحت اپنا بیان پہلے ہی ریکارڈ کرا لیا ہے۔

انصارعباسی کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں شاہ محمودقریشی اور عمران خان کو بطورملزم نامزد کیا گیا ہے لیکن اعظم خان اور اسدعمر کو نہیں کیا گیا۔ انہیں ثبوت سامنے آنے پر ہی ملوث کیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ اعظم خان ایک ماہ سے زائدلاپتہ تھے اور پی ٹی آئی اور دیگر حلقوں کی جانب سے الزام لگایا جاتا تھا کہ اعظم خان کو اغوا کرلیا گیا ہے جبکہ پی ڈی ایم اورانکے حمایتی کہتے تھے کہ اعظم خان خود ہی غائب ہوگئے تھے۔

اعظم خان ایک دن اچانک منظرعام پر آئے اور انہوں نے 164 کا بیان جمع کرایا جو وعدہ معاف گواہ کا بیان ہے۔ بیان کے مطابق 8؍ مارچ 2022ء کو اس وقت کے سیکریٹری خارجہ نے ان سے رابطہ کرکے سائفر سے آگاہ کیا، جو بعد میں اسی شام ان کے گھر پر پہنچایا گیا۔

اعظم خان نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے سائفر استعمال کرکے عوام کی توجہ اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک میں غیر ملکی ہاتھ کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کی۔


انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے انہیں بتایا تھا کہ وہ عوامی اجتماع میں یہ سائفر دکھائیں گے اور بیانیہ توڑ مروڑ دیں گے کہ ’’اسٹیبلشمنٹ اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے غیر ملکی سازش تیار کی جا رہی ہے تاکہ مظلوم بن سکیں ۔

اعظم خان نے کہا کہ انہوں نے سائفر کی نقل عمران خان کو دی تھی لیکن یہ دستاویز انہوں نے واپس نہیں کی اور پھر بتایا گیا کہ یہ کھو گئی ہے۔
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
Kia faida khilaf gwahi to di hei aur court mein bhi aaie ga waise bhi likh ker gawahi di hei
 

Back
Top