اعزازی تنخواہوں کی مد میں وفاقی افسران وملازمین پر کروڑوں روپے لٹا دیئے گئے

aizh11h11.jpg


ملک معاشی بحران کی حالت میں ہے ، بجٹ میں عائد ٹیکسز کے باعث عوام پریشان ہے لیکن اقتدار کے ایوانوں میں موجود افسران وملازمین کو اعزازی تنخواہیں دینے کے لیے کروڑوں روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملک میں جاری معاشی بحران کے باوجود ملک میں پالیسیاں بنانے والے اور آئین ساز اداروں کے افسران وملازمین کو اعزازی تنخواہوں کی مد میں گزشتہ مالی سال 2023-24ء کے دوران 1 ارب 81 کروڑ روپے دینے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق جن اداروں کے افسران وملازمین کو اعزازی تنخواہوں کی مد میں کروڑوں روپے جاری کیے گئے ہیں ان میں سینٹ، قومی اسمبلی، وزیراعظم ہائوس وسیکرٹریٹ، ایوان صدر، کابینہ وسٹیبلشمنٹ ڈویژن آڈیٹر جنرل پاکستان، وزارت خزانہ، وزارت پارلیمانی امور کے ساتھ ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) بھی شامل ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 2023-24ء میں سب سے زیادہ 40 کروڑ روپے سے زیادہ کی اعزازی تنخواہیں وصول کرنے والوں میں سینٹ سیکرٹریٹ اور قومی اسمبلی کے افسران وملازمین شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے افسران وملازمین کو دوسرے نمبر پر 28 کروڑ 18 لاکھ روپے اعزازی تنخواہوں کی مد میں دیئے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اعزازی تنخواہوں کی مد میں ایوان صدر، سیکرٹریٹ وہائوس کے افسران وملازمین کو 23 کروڑ 58 روپے ، وزیراعظم ہائوس وسیکرٹریٹ کے افسران وملازمین کو 28 کروڑ 28 لاکھ روپے، آڈیٹر جنرل پاکستان کے افسران و ملازمین کو 4 کروڑ 57 لاکھ روپے، کابینہ ڈویژن کے افسران وملازمین کو 7 کروڑ 40 لاکھ روپے ادا کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) افسران وملازمین نے 26 کروڑ روپے، وزارت خزانہ کے افسران وملازمین نے 23 کروڑ روپے، وزارت پارلیمانی امور کے افسران وملازمین نے 4 کروڑ 13 لاکھ روپے اور سٹیبلشمنٹ ڈویژن کے افسران و ملازمین نے 2 کروڑ 58 لاکھ روپےاعزازی تنخواہوں کی مد میں وصول کیے گئے۔
 

Back
Top