اس بجٹ میں بھی تمام اہداف مصنوعی ہیں، حماد اظہر کا ردعمل

News_Icon

Chief Minister (5k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1667194220409499651
اس بجٹ میں تمام اہداف مصنوعی ہیں اور پچھلے سال کی طرح حقیقت پر مبنی نہیں۔

معاشی ترقی، ٹیکس کلیکشن، مہنگائی کی شرح، درامدات، ترسیلات زر کے ہدف صرف بجٹ بیلنس کرنے لے لئے لکھے گئے۔ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

اسی طرح سود اداگیوں کی رقم اور نان ٹیکس رونیو میں ہی ایک ہزار ارب کی فگر فجنگ ہے۔ وزیر خزانہ نے مہبگائی کم کرنے کا یا ڈوبتی معیشت کو بچانے کا کوئی منصوبہ بیان نہیں کیا۔

صنعتی پیداوار میں خام مال کی امپورٹ پر پابندی اور سکڑتی معیشت کے باعث %25 کمی واقع ہوئی۔ اس کو بحال کیسے کرنا ہے اس پر کوئی جامع منصوبہ سامنے نہیں آیا۔ بجٹ میں 8.5 ارب ڈالر کا نئے بیرونی قرضوں کا ہدف ہے۔ لیکن آئی ایم ایف کے نا ہوتے ہوئے یہ بھی ممکن نا ہو گا۔

لگتا ہے پی ڈی ایم حکومت کا موثر فیصلہ سازی کو کوئی ارادہ نہیں۔ ان کو معیشت کی نہیں صرف عمران خان کو مینج کرنے کی پرواہ ہے۔
پی ڈی ایم حکومت ایک سال میں معاشی ترقی کی رفتار کو %6 سے منفی پر لے آئی۔ ایکسپوڑٹ اور ترسیلات زر میں 7 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔ بڑے درجے کی صنعتی بیداوار میں آخری دو ماہ میں %25 کمی آئی۔ مہنگائی کی شرح ایک سال میں تین گنا برھی۔ مقامی قرضے لینے کی رفتار دگنی ہو گئی۔ اب اس سب کو کیسے بحال کرنا ہے اس کا پی ڈی ایم کے پاس کوئی جواب نہیں۔
 
Last edited:

Back
Top