
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابق شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملک میں اس وقت شرح سود 12 اعشاریہ25 فیصد ہے جس میں ڈیڑھ فیصد اضافہ کیاجائے گا اور یہ13اعشاریہ 75 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک میں عمومی مہنگائی کی شرح غیر متوقع طور پر 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور اب اس کی شرح 13اعشاریہ 4 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
مانیٹری پالیسی کے مطابق عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافے اور روس یوکرین تنازع کی وجہ سے دنیا بھر میں مہنگائی بڑھتی چلی جارہی ہے، اپریل کے مہینے میں مہنگائی کی شرح گزشتہ سال اسی ماہ کے مقابلے میں 13 فیصد سے تجاوز کرچکی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مقامی سطح پر حکومت کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں دی جانے والی سبسڈی بھی مہنگائی کے ہدف کیلئے ایک چیلنج ثابت ہوئی ہے، رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح5 اعشاریہ97 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
معاشی ماہرین نے شرح سود میں اضافے کے فیصلے کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کی توجہ پھر سے معاشی استحکام کی طرف مبذول ہوچکی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12sbpmonitrypolimay23.jpg