اسمبلیوں میں واپس نہیں جائیں گے،عمران خان نے واضح کردیا

sikandn11112112.jpg

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے نااہل کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی لیکن آئندہ عام انتخابات میں اکثریت سے کامیاب ہونگے، اسمبلیوں میں واپس نہیں جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بار ہونے والے انتخابات میں سب سے بڑا انقلاب سندھ میں نظر آئے گا، آئندہ انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کا سندھ سے جیتنا ناممکن ہو جائے گا۔

انکے مطابق موجودہ حکومت کی طرف سے انتخابات میں دھاندلی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے لیکن انہیں دھاندلی اتنی بڑی سطح پر کرنی پڑے گی کہ تمام نظام درہم برہم ہو جائے گا جبکہ مجھے نااہل کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی لیکن آئندہ عام انتخابات میں اکثریت سے کامیاب ہونگے، اسمبلیوں میں واپسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں واپس نہیں جائیں گے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ ہمارے حقیقی آزادی کے لیے لانگ مارچ کو روکنا موجودہ حکومت کی بس کی بات نہیں ہے، اس حوالے سے منصوبہ بندی کو موجودہ حکومت کو حیران کر دے گی۔

توشہ خانہ کیس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کیس کی کھلی سماعت ہونی چاہیے، سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے توشہ خانہ سے قیمتی گاڑیاں حاصل کی ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب، چیف الیکشن کمشنر اور قائم مقام حکومت بنانے کا طریقہ کار بالکل غلط ہے، اسے تبدیل کرنا ہو گا اور یہ سب میرٹ کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کمشنر سکندر سلطان راجہ کا رویہ شروع دن سے ہی جانبدارانہ ہے جبکہ آڈیو لیکس کے بعد تو چیف الیکشن کمشنر اور ن لیگ کا گٹھ جوڑ ثابت ہو چکا ہے، ان کے عہدے پر تعینات رہنے کا کوئی جواز نہیں بچا، انہیں مستعفی ہو جانا چاہے۔

دریں اثنا ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن پر عمران خان کے الزامات بے بنیاد، جھوٹ کا پلندہ، ہم تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اخلاق کا درس دینا بہت آسان لیکن خود عمل کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ کمیشن کسی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے امور ایسے ہی سرانجام دیتا رہے گا۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
عمران خان نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب، چیف الیکشن کمشنر اور قائم مقام حکومت بنانے کا طریقہ کار بالکل غلط ہے، اسے تبدیل کرنا ہو گا اور یہ سب میرٹ کے مطابق ہونا چاہیے۔
شکر ہے عقل آ ہی گئی عمران خان کو کہ کیسے ۱۸ ویں میں چوروں لٹیروں نے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے نام پر عوام کیساتھ فکس میچ کھیلا تھا
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
آڈیو لیکس کے بعد تو چیف الیکشن کمشنر اور ن لیگ کا گٹھ جوڑ ثابت ہو چکا ہے، ان کے عہدے پر تعینات رہنے کا کوئی جواز نہیں بچا، انہیں مستعفی ہو جانا چاہے۔
ایڈا وہ غیرت مند
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
کمیشن کسی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے امور ایسے ہی سرانجام دیتا رہے گا۔
بالکل۔ جب کرنا وہی ہے جو چوروں لٹیروں کی منشا ہے تو دباؤ کیسا؟ دباؤ تو تب آتا جب انصاف پر مبنی فیصلے کرنے کو کوئی کہتا