اسلام آباد کلب میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے, آڈیٹر جنرل پاکستان نے اپنی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کردیا, رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں قائم اسلام آباد کلب میں 75 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں جہاں نقصان کے باوجود ملازمین پر کروڑوں روپے کے بونس کی برسات کی گئی۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کلب کو سال 23-2022 میں 19 کروڑ 92 لاکھ روپے کا نقصان ہوا,آڈیٹر جنرل پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اسلام آباد کلب میں مالی بے ضابطگیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسلام آباد کلب میں ان ہاؤس اسکیموں پر خلاف ضابطہ 30 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یہ اخراجات بغیر تخمینے اور پیمائش کے کیے گئے۔
کرکٹ گراؤنڈ کے ساتھ جھیل بنانے کی مد میں ایک کروڑ 44 لاکھ روپے ادائیگی کی گئی جبکہ کرکٹ گراؤنڈ میں فلڈ لائٹس لگانے کے لیے بغیر اوپن بڈنگ ایک کروڑ 61 لاکھ خرچ کیے گئے,کلب اراکین سے فیس کی مد میں 10 کروڑ 45 لاکھ کی عدم وصولی کا بھی انکشاف کیا گیا, آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں سول ورکس کے لیے خریداری کو بھی خلاف ضابطہ قرار دیا گیا ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے سے بغیر ڈیزائن کی منظوری سول ورکس پر 9 کروڑ 36 لاکھ خرچ کیے گئے ہیں اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید ساڑھے دس کروڑ روپے خلاف ضابطہ خرچ کیے گئے, رپورٹ میں نشان دہی کی گئی ہے کہ اوپن کمپیٹیشن کے بغیر 44 لاکھ روپے میں صرف کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی گئیں۔