اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمیں بلاک کرنے سےعارضی طور پر روک دیا ہے اور حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 مئی تک جواب طلب کر لیا
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمیں بلاک کرنے سےعارضی طور پر روک دیا ہے اور حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 مئی کی آئیندہ سماعت مقرر کر دی ہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے موبائل فون کمپنی زونگ کیطرف سے انکم ٹیکس آرڈیننس میں شامل کردہ نئی شق 114 -B اور ایف بی آر کو انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کرنے کے نئے اختیار کو استعمال کرنے کیخلاف دائر رٹ درخواست پر حکم امتناع جاری کر دیا-
ایڈوکیٹ سلمان اکرم راجہ نے درخواست گذار کمہنی کی نمائندگی کرتگ ہوئے دلائل دئیے کہ قانون میں ترمیم آئین کے آرٹیکل 18 میں کاروبار کی آزادی کے بنیادی حق کے منافی قرار دیا اور کہا کہ اِس آئینی شق کے تحت حکومت لوگوں کی فون سمیں بلاک کرنے کا اختیار نہیں حاصل کر سکتی، یہ جبری قانون ہے جس پر عمل ہونے کی صورت میں حکومت زندگی کے دوسرے کاروباری شعبوں میں بھی شھریوں کو خدمات سے محروم کر سکے گی۔ درخواست گذار نے بتایا کہ تمام فون کمپنیوں کی پانچ لاکھ سے زائد فون سمیں بلاک ہونے کی صورت میں آرش زونگ کمپنی کو سالانہ 100 کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔
ایف بی آر میں بیٹھے مہان فنکاروں اور اسحاق ڈار کی کٹھ پتلیوں چئیرمین ایف بی آر امجد ٹوانہ اور ممبر آپریشنز کو پہلا بڑا جھٹکہ،موبائل سمز بند کرنے سے بہتر ہے بڑے بڑے کاروباری حضرات اور کمپنیز سے ٹیکس لیں نچلے طبقے کے ایف بی آر ملازمین کی مانیٹرنگ کریں ان کے ٹارگٹس بڑھائیں ڈرامہ نہ کریں
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمیں بلاک کرنے سےعارضی طور پر روک دیا ہے اور حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 مئی کی آئیندہ سماعت مقرر کر دی ہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے موبائل فون کمپنی زونگ کیطرف سے انکم ٹیکس آرڈیننس میں شامل کردہ نئی شق 114 -B اور ایف بی آر کو انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کرنے کے نئے اختیار کو استعمال کرنے کیخلاف دائر رٹ درخواست پر حکم امتناع جاری کر دیا-
ایڈوکیٹ سلمان اکرم راجہ نے درخواست گذار کمہنی کی نمائندگی کرتگ ہوئے دلائل دئیے کہ قانون میں ترمیم آئین کے آرٹیکل 18 میں کاروبار کی آزادی کے بنیادی حق کے منافی قرار دیا اور کہا کہ اِس آئینی شق کے تحت حکومت لوگوں کی فون سمیں بلاک کرنے کا اختیار نہیں حاصل کر سکتی، یہ جبری قانون ہے جس پر عمل ہونے کی صورت میں حکومت زندگی کے دوسرے کاروباری شعبوں میں بھی شھریوں کو خدمات سے محروم کر سکے گی۔ درخواست گذار نے بتایا کہ تمام فون کمپنیوں کی پانچ لاکھ سے زائد فون سمیں بلاک ہونے کی صورت میں آرش زونگ کمپنی کو سالانہ 100 کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔
ایف بی آر میں بیٹھے مہان فنکاروں اور اسحاق ڈار کی کٹھ پتلیوں چئیرمین ایف بی آر امجد ٹوانہ اور ممبر آپریشنز کو پہلا بڑا جھٹکہ،موبائل سمز بند کرنے سے بہتر ہے بڑے بڑے کاروباری حضرات اور کمپنیز سے ٹیکس لیں نچلے طبقے کے ایف بی آر ملازمین کی مانیٹرنگ کریں ان کے ٹارگٹس بڑھائیں ڈرامہ نہ کریں