
بغاوت کے مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے ضمانت کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے ضمانت کیلیے دائر درخواست سماعت کیلیے مقرر کردی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 9 اگست کو تھانہ کوہسار پولیس نے گرفتار کیا، سترہ اگست کو پمز کے سینیئر ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ نے معائنہ کیا، اڈیالہ جیل اور پمز کے میڈیکل بورڈ کے مطابق درخواست گزار پر تشدد کے شواہد ملے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدالت کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے۔ درخواست گزار سابق وزیراعظم عمران خان کا چیف اسٹاف افسر ہے۔
تین روز قبل شہباز گل کے خلاف بغاوت کیس میں درخواست ضمانت خارج کر دی گئی تھی، ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنایا تھا۔
گزشتہ روز راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر نے شہباز گل کی طبیعت سے متعلق وضاحتی بیان جاری کیا تھا،اعجاز اصغر نے عمران خان کے دست راست شہباز گل کی طبیعت کی خرابی کی اطلاعات کو غلط قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل مکمل ٹھیک ہیں، انہیں جیل سے کہیں منتقل نہیں کیا گیا، شہباز گل کی اڈیالہ جیل میں طبیعت خراب ہوگئی تھی، شہبازگل کو سینے میں درد اور سانس کی تکلیف تھی، شہبازگل کو سینے میں درد اور سانس کی تکلیف بتائی جا رہی ہے۔