ارشد شریف شہید پر دائر مقدمات قانونی تھے،حکومت پاکستان کا یو این کو جواب

10arshjajcaseaeksjhs.png

حکومت پاکستا ن نے ارشد شریف قتل کیس میں اقوام متحدہ کو جواب جمع کروادیا، ارشد شریف کے خلاف درج مقدمات کو قانونی قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت کی جانب سے ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے اقوام متحدہ کو جواب جمع کروادیا گیا ہے، حکومت نے موقف اپنایا ہے کہ ارشد شریف کے خلاف درج ایف آئی آرز قانونی اور جائز ہیں۔

حکومت پاکستا ن کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے، یہ کہنا ہے کہ ارشد شریف کوصحافت یا ان کی رپورٹنگ کی وجہ سے قتل کیا گیا بالکل غلط ہے، پاکستان میں بڑی تعداد میں صحافی وہی فرائض سرانجام دے رہے ہیں جو شہید ارشد شریف دیتے تھے، یہی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کیلئے گنجائش موجود ہے۔

جواب میں ارشد شریف کے قتل سے قبل درج کی گئے مقدمات کو قانونی ، جائز اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیار کے مطابق قرار دیا گیا ، ارشد شریف کے خلاف 8 ایف آئی آر شہریوں کی درخواستوں پر درج کیے گئے، ان مقدمات پر تحقیقات بھی قانون کے مطابق شروع کی گئیں، تاہم ارشد شریف کسی مقدمے میں مجرم ثابت کیا گیا اور نا ہی انہیں کسی کیس میں گرفتار کیا گیا۔

ارشد شریف کے پروگرام کے پروڈیوسر عدیل راجا نے حکومتی جواب کی نقل شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قتل جان نہیں چھوڑےگا، شرم تم کو مگر نہیں آتی، ارشد شریف اپنے قتل کا حساب خود لے گا اور اسی دنیا میں لے گا۔

https://twitter.com/x/status/1732371189996077233
سینئر اینکر پرسن ماریہ میمن نے بھی اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب سپریم کورٹ آف پاکستان یہ سوال کررہی ہے کہ ارشد شریف کے قتل سے قبل ان کے خلاف مقدمات کس نے قائم کیے، وہیں حکومت پاکستان دوسری جانب اقوام متحدہ کو جمع کروائے گئے تحریری جواب میں کہہ رہی ہے کہ ایف آئی آرز عام شہریوں کی شکایات پر درج کی گئی ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1732376933030314008
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
10arshjajcaseaeksjhs.png

حکومت پاکستا ن نے ارشد شریف قتل کیس میں اقوام متحدہ کو جواب جمع کروادیا، ارشد شریف کے خلاف درج مقدمات کو قانونی قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت کی جانب سے ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے اقوام متحدہ کو جواب جمع کروادیا گیا ہے، حکومت نے موقف اپنایا ہے کہ ارشد شریف کے خلاف درج ایف آئی آرز قانونی اور جائز ہیں۔

حکومت پاکستا ن کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے، یہ کہنا ہے کہ ارشد شریف کوصحافت یا ان کی رپورٹنگ کی وجہ سے قتل کیا گیا بالکل غلط ہے، پاکستان میں بڑی تعداد میں صحافی وہی فرائض سرانجام دے رہے ہیں جو شہید ارشد شریف دیتے تھے، یہی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کیلئے گنجائش موجود ہے۔

جواب میں ارشد شریف کے قتل سے قبل درج کی گئے مقدمات کو قانونی ، جائز اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیار کے مطابق قرار دیا گیا ، ارشد شریف کے خلاف 8 ایف آئی آر شہریوں کی درخواستوں پر درج کیے گئے، ان مقدمات پر تحقیقات بھی قانون کے مطابق شروع کی گئیں، تاہم ارشد شریف کسی مقدمے میں مجرم ثابت کیا گیا اور نا ہی انہیں کسی کیس میں گرفتار کیا گیا۔

ارشد شریف کے پروگرام کے پروڈیوسر عدیل راجا نے حکومتی جواب کی نقل شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قتل جان نہیں چھوڑےگا، شرم تم کو مگر نہیں آتی، ارشد شریف اپنے قتل کا حساب خود لے گا اور اسی دنیا میں لے گا۔

https://twitter.com/x/status/1732371189996077233
سینئر اینکر پرسن ماریہ میمن نے بھی اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب سپریم کورٹ آف پاکستان یہ سوال کررہی ہے کہ ارشد شریف کے قتل سے قبل ان کے خلاف مقدمات کس نے قائم کیے، وہیں حکومت پاکستان دوسری جانب اقوام متحدہ کو جمع کروائے گئے تحریری جواب میں کہہ رہی ہے کہ ایف آئی آرز عام شہریوں کی شکایات پر درج کی گئی ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1732376933030314008
یعنی ثابت ہو گیا کہ ارشد کا قتل ناپاک فوج نے ہی کیا
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Everyone knows Arshad Shareef was killed by agencies.Isn’t it odd that self-proclaimed champions of humans ie America and Western European governments did not take any action against army generals?.They didn’t even condemn the murder of Arshad Sharif.
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
Everyone knows that the MF, corrupt & fascist generals were behind the assassination of Arshad Sharif.
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
10arshjajcaseaeksjhs.png

حکومت پاکستا ن نے ارشد شریف قتل کیس میں اقوام متحدہ کو جواب جمع کروادیا، ارشد شریف کے خلاف درج مقدمات کو قانونی قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت کی جانب سے ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے اقوام متحدہ کو جواب جمع کروادیا گیا ہے، حکومت نے موقف اپنایا ہے کہ ارشد شریف کے خلاف درج ایف آئی آرز قانونی اور جائز ہیں۔

حکومت پاکستا ن کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے، یہ کہنا ہے کہ ارشد شریف کوصحافت یا ان کی رپورٹنگ کی وجہ سے قتل کیا گیا بالکل غلط ہے، پاکستان میں بڑی تعداد میں صحافی وہی فرائض سرانجام دے رہے ہیں جو شہید ارشد شریف دیتے تھے، یہی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کیلئے گنجائش موجود ہے۔

جواب میں ارشد شریف کے قتل سے قبل درج کی گئے مقدمات کو قانونی ، جائز اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیار کے مطابق قرار دیا گیا ، ارشد شریف کے خلاف 8 ایف آئی آر شہریوں کی درخواستوں پر درج کیے گئے، ان مقدمات پر تحقیقات بھی قانون کے مطابق شروع کی گئیں، تاہم ارشد شریف کسی مقدمے میں مجرم ثابت کیا گیا اور نا ہی انہیں کسی کیس میں گرفتار کیا گیا۔

ارشد شریف کے پروگرام کے پروڈیوسر عدیل راجا نے حکومتی جواب کی نقل شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قتل جان نہیں چھوڑےگا، شرم تم کو مگر نہیں آتی، ارشد شریف اپنے قتل کا حساب خود لے گا اور اسی دنیا میں لے گا۔

https://twitter.com/x/status/1732371189996077233
سینئر اینکر پرسن ماریہ میمن نے بھی اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب سپریم کورٹ آف پاکستان یہ سوال کررہی ہے کہ ارشد شریف کے قتل سے قبل ان کے خلاف مقدمات کس نے قائم کیے، وہیں حکومت پاکستان دوسری جانب اقوام متحدہ کو جمع کروائے گئے تحریری جواب میں کہہ رہی ہے کہ ایف آئی آرز عام شہریوں کی شکایات پر درج کی گئی ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1732376933030314008
"ارشد شریف کو اپنے کام کرنے کی وجہ سے قتل نہیں کیا گیا"
یہ بات حکومت کو خود قاتل نے بتائی تھی.

مزید جھوٹ
- ارشد شریف کے خلاف درج ایف آئی آرز قانونی اور جائز ہیں۔
- پاکستان میں میڈیا آزاد ہے
- ہمارا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں
 

Termitenator

Senator (1k+ posts)
dumb fks thought UN is gonna help them 🤣 😂

just like they trusted Khamosh Mujahideen and continue to believe in "Khan ka Sixer 😝
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
10arshjajcaseaeksjhs.png

حکومت پاکستا ن نے ارشد شریف قتل کیس میں اقوام متحدہ کو جواب جمع کروادیا، ارشد شریف کے خلاف درج مقدمات کو قانونی قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت کی جانب سے ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے اقوام متحدہ کو جواب جمع کروادیا گیا ہے، حکومت نے موقف اپنایا ہے کہ ارشد شریف کے خلاف درج ایف آئی آرز قانونی اور جائز ہیں۔

حکومت پاکستا ن کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے، یہ کہنا ہے کہ ارشد شریف کوصحافت یا ان کی رپورٹنگ کی وجہ سے قتل کیا گیا بالکل غلط ہے، پاکستان میں بڑی تعداد میں صحافی وہی فرائض سرانجام دے رہے ہیں جو شہید ارشد شریف دیتے تھے، یہی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کیلئے گنجائش موجود ہے۔

جواب میں ارشد شریف کے قتل سے قبل درج کی گئے مقدمات کو قانونی ، جائز اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیار کے مطابق قرار دیا گیا ، ارشد شریف کے خلاف 8 ایف آئی آر شہریوں کی درخواستوں پر درج کیے گئے، ان مقدمات پر تحقیقات بھی قانون کے مطابق شروع کی گئیں، تاہم ارشد شریف کسی مقدمے میں مجرم ثابت کیا گیا اور نا ہی انہیں کسی کیس میں گرفتار کیا گیا۔

ارشد شریف کے پروگرام کے پروڈیوسر عدیل راجا نے حکومتی جواب کی نقل شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قتل جان نہیں چھوڑےگا، شرم تم کو مگر نہیں آتی، ارشد شریف اپنے قتل کا حساب خود لے گا اور اسی دنیا میں لے گا۔

https://twitter.com/x/status/1732371189996077233
سینئر اینکر پرسن ماریہ میمن نے بھی اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب سپریم کورٹ آف پاکستان یہ سوال کررہی ہے کہ ارشد شریف کے قتل سے قبل ان کے خلاف مقدمات کس نے قائم کیے، وہیں حکومت پاکستان دوسری جانب اقوام متحدہ کو جمع کروائے گئے تحریری جواب میں کہہ رہی ہے کہ ایف آئی آرز عام شہریوں کی شکایات پر درج کی گئی ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1732376933030314008
اوے ڈفر جرنیلو !!!! بات چل نکلی ہے اب جانے کہاں تک پہنچے ، ارشد شریف کا قتل تم لوگوں کی جان نہیں چھوڑے گا


 

Back
Top