
ترک صدر کی آواز پر عوام نے لبیک کہتے ہوئے 900 ملین ڈالرز کو مقامی کرنسی میں بدل ڈالا، ترک کرنسی لیرا کی قدر میں 50 فی صد اضافہ ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق ترکی میں حکومتی مداخلت کے بعد ترکش لیرا کی قدر میں نمایاں اضافہ ہو دیکھنے میں آیا ہے، فنانس مارکیٹ میں اربوں ڈالر انفلو کے بعد ترکش لیرا کی قدر پچاس فی صد بڑھ گئی ہے۔
گزشتہ 3 ماہ میں ترک لیرا اپنی نصف سے زائد قدر کھو چکا تھا لیکن ترک صدر کے اقدام سے فنانس مارکیٹ میں اربوں ڈالر پھینکے کے بعد ترکش لیرا کی قدر میں یکدم 30 فیصد اضافہ ہوا اور اسکے بعد مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ترک صدر نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ غیر ملکی کرنسی کو مقامی کرنسی لیرا میں تبدیل کرالیں تاکہ ترکش لیرا کو مستحکم کیا جاسکے، ترک عوام نے طیب اردوان کی اپیل پر لبیک کہا اور صرف جمعے کے روز ترک عوام نے900ملین ڈالر کو ترکش لیرا میں بدل کر تاریخ رقم کردی۔
اردگان حکومت کی اسکیم کےمطابق زرمبادلہ ترکش لیرا میں ڈپازٹ کرنا ہوگا، ترک صدر کے اقدام اور عوام کے زبردست ردعمل کے باعث جمعے کے روز ترکش لیرا ایک ڈالر کے مقابلے میں11.8پربند ہوا جبکہ کاروباری ہفتے کےآغاز میں ترکش لیرا ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح18.4کا تھا۔
حکومت نے فاریکس ڈپازٹس پر نقصان کی تلافی کا بھی وعدہ کیا ہےاور ایک ہفتے میں 8 ارب ڈالر کی سپلائی اور فاریکس ڈپازٹس پر نقصان کی تلافی کے حکومتی وعدے کے بعد منی مارکیٹ ڈیلرز نے پیر اور منگل کو ڈالرز فروخت نہیں کیے، جس کا لیرا کی قدر پر مثبت اثر پڑا اور جمعہ کو ترکش لیرا ڈالر کے مقابلےمیں 11.8 پر بند ہوا۔ اس وقت ترکش لیرا 10.99 لیرا پر ٹریڈ کررہا ہے۔
کاروباری ہفتے کے آغاز میں ترکش لیرا ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 11.4 پر تھا، مگر شرح سود میں غیر معمولی کمی پر لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی آئی۔
اردگان حکومت کی اسکیم کے تحت زرمبادلہ ترکش لیرا میں ڈپازٹ کرنا ہوگا، ڈپازٹ کرنے والے کو نقصان کی تلافی کی جائے گی، اس اسکیم نے کام کر دکھایا اور ترک عوام نے 900 ملین ڈالرز کو ترکش لیرا میں بدل دیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/turk--111.jpg