اداکارہ ریشم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ دریا میں ڈبل روٹی اور گوشت کے ٹکڑے پھینک رہی ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریشم نہ صرف گوشت اور ڈبل روٹی بلکہ جس ڈبے میں گوشت لیکر آئی تھیں وہ ڈبہ بھی پھینک دیا اور ساتھ ساتھ ڈبل روٹی والا شاپر بھی پھینکتی نظر آتی ہیں۔
ریشم کی اس حرکت پر سوشل میڈیا صارفین نے اسے خوب آڑے ہاتھوں لیاور کہا کہ یہ جہالت کا ثبوت ہے، جس گاڑی میں یہ سامان لیکر آئی تھیں اسی میں شاپر اور ڈبہ لیکر جاسکتی تھیں اور راستے میں کسی کوڑے دان میں پھینک سکتی تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اداکارہ ریشم نے کوئی منت مانگی ہوگی جسے پورا کرنے کیلئے وہ مچھلیوں کو گوشت اور ڈبل روٹی کھلارہی ہیں۔
صحافی عاصمہ اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا اعتماد سے پلاسٹک اس طرح پھینکنا ظاہر کرتا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی اور اس کے نقصانات کا ان کو کوئی اندازہ نہیں۔یہ وہ عمومی رویہ ہےجس کا خمیازہ ہماری زمین بھگت رہی ہے اور ہمیں اس کا نہ احساس ہے نہ دکھ۔افسوس!!
عمران افضل راجہ نے تبصرہ کیا کہ یہ اتنی بےوقوف خاتون کون ہیں کہ ایسے پلاسٹک تو کوئی سڑک پر نہیں پھینکتا اور یہ پانی میں پھینک رہی ہیں؟ ہم بچے تھے تب بھی اتنی عقل تھی کہ کوئی چیز سڑک پر یا پانی میں نہیں پھینکنی بِن میں ڈالنی ہے۔
سابق صوبائی وزیر ارم عظیم فاروق نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ پہلے صدقہ دے رہی ہیں وہ بھی دکھاو کر کے ، ماحول کو خراب کر رہی ہیں پلاسٹک بیگزپانی میں ڈال کر جو مچھلیاں نگل کر مر جائیں گی ۔
رضا طوری کاکہنا تھا کہ ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ کیا منت پوری ہوگئی ان کی ؟
اذان سعید نے تبصرہ کیا کہ اداکارہ ریشم کھلے عام نہر/دریا میں پلاسٹک پھینک رہی ہے معلوم نہیں مچھلی تھیں یا نہیں لیکن پلاسٹک پھینکنا انتہائی گھٹیا عمل ہے حکومت کو اس پر ایکشن لینا چاہیے
واضح رہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق سمندر میں پلاسٹک کی آلودگی آبی حیات کی بقا کے لیے باعث خطرہ بن گئی ہے۔ہمارے ہاں کچی آبادیوں میں عام طور پر گٹر اکثر شاپر بیگز کی وجہ سے بند رہتے ہیں جبکہ برساتی نالوں میں شاپرز کی موجودگی کی وجہ سے برساتی نالے اوورفلو ہوجاتے ہیں۔
اگر ریشم جیسے بڑے اداکار ذمہ داری کا احساس نہیں کریں گے تو عام آدمی سے کیا امید کی جاسکتی ہے۔ ان کا کام لوگوں کو ماحولیاتی آلودگی ، درخت لگانے سے متعلق ایجوکیٹ کرنا ہے