
سینئر صحافی و تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا کہ ہمیں نظر آرہا ہے کہ اتحادی جماعتیں جہاں بھی کھڑی ہیں کم ازکم حکومت کے ساتھ نہیں کھڑیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام"تھنک ٹینک"سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایاز امیر نے کہا کہ ق لیگ سے متعلق اشارے مل رہے ہیں کہ وہ حکومت کے بجائے اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہوگی، ق لیگ کے معاملات حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں،اس حوالےسے آصف علی زرداری صاحب ق لیگ کے ساتھ معاہدے میں ضامن ہوں گے۔
ایاز امیر نے کہا کہ اس سارے معاملے میں سب سے اہم رول بھی آصف علی زرداری کا ہی ہے، اس کی ایک وجہ یہ ہےکہ اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ نواز شریف کی بات پر کوئی یقین نہیں کرتا، ان کے مقابلے میں آصف علی زرداری کی بات پر یقین کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت اتحادیوں اور سہارا دینے والوں کی وجہ سے بنی،سب جانتے ہیں کہ سہارے ہٹ گئے ہیں اور اتحادی ساتھ نہیں ہیں تو عمران خان کے اس بحران سے نکلنے کا کیا راستہ ہے؟ اتحادیوں کو نوازنے کی پوزیشن میں تو ہمیشہ حکومت وقت ہوتی ہےکہ یہ عہدہ لے لو یہ فنڈز لے لو یا یہ پرمٹ لے لو، مگر یہاں تو اپوزیشن عہدے بانٹ رہی ہے۔
ایاز امیر نے کہا کہ اتحادی اگر ناراض ہیں کہ ساڑھے تین سال میں انہیں کوئی چیز نہیں ملی تو عمران خان اب اس موقع پر انہیں کیا دے سکتے ہیں،اگر عمران خان میں اتنی صلاحیت ہوتی تو ایک ماہ پہلے عمران خان چوہدریوں کو رام کرکے انہیں پنجاب کی وزارت اعلی سونپ سکتے تھے، عثمان بزدار کے تلوں میں وہ کون سا تیل ہے جو نکالنے کیلئے عمران خان کوششیں کررہے ہیں۔
ایاز امیر نے کہا کہ عمران خان کی سیاسی حکمت عملی سمجھ سے بالاتر ہے،عمران خان نے آج تک کوئی بولڈ فیصلہ نہیں کیا،وہ جب اپنی کامیابیاں گنواتے ہیں تو لوگوں کو ہنسی آجاتی ہے، اگر عمران خان اچھی سیاست کرتے تو کابینہ کا حصہ رہنے والے اتحادی مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہوتے، اس وقت انہیں واضح طورپرساتھ کھڑے لوگوں کی ضرورت ہے،شیخ رشید جیسے لوگوں کی نہیں جنہوں نے چوہدریوں کے خلاف گرنیڈ مارا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sirj1h1h.jpg