
جیونیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے متحده قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما عامر خان نے کہا کہ اب حکومت ان کی جماعت کو کوئی وزارت دے گی بھی تو حکومت کے سامنے ہاتھ جوڑیں گے، کیونکہ معاشی پالیسیوں کا بوجھ اٹھاتے ہوئے اب ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، ہم اب مزید یہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔
ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے وفاقی حکومت کے ساتھ رہنے یا نہ رہنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے ان کے آپشنز کھلے ہوئے ہیں۔ ہماری جماعت پی ٹی آئی کی پابند نہیں، جو مناسب سمجھیں گے فیصلہ کریں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے کہا کہ اپوزیشن کی قیادت سے بات ہوئی ہے، وہ عدم اعتماد پر بات کرنا چاہتے ہیں، ابھی واضح نہیں کی تحریک عدم اعتماد کی پوزیشن کیا ہے، ابھی ہم وفاقی حکومت کے اتحادی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو دو وزارتیں دینےکی بات ہوئی تھی، اس میں وزارت قانون شامل نہیں، وفاق میں ایم کیوایم کو ایک وزارت دی گئی ہے، فروغ نسیم کو ان کی قانونی مہارت کے سبب وزیراعظم نے وزیر بنایا۔ ان کی مجبوری اپنی جگہ لیکن ہم عوام کو جواب دہ ہیں۔
عامر خان نے کہا پچھلی حکومتوں پر الزامات لگائے جاتے تھے، آج آپ مجبور ہیں تو پچھلی حکومتیں بھی مجبور ہوں گی، حکومت کو اپنی پالیسی بدلنی چاہیے۔ پہلے دو وقت کی روٹی کھاتےتھے، آج ایک وقت کی روٹی بھی مشکل ہوگئی ہے۔
عامر خان نے یہ بھی کہا کہ فیصلہ کرتے وقت ہماری بھی مشکلات ہوتی ہیں، ہمیں عوام کی رائے کو بھی سامنے رکھنا پڑتا ہے۔ اگر کالز پر سیاست ہو تو سیاست بند کر دینی چاہیے، ہمیں فون کالز آتی ہیں نہ ہم فون کالز پر یقین رکھتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنا واضح موقف لے کرآئے کہ وہ کب عدم اعتماد لا رہی ہے، ہم سندھ کےایشوز کو بھی سامنے رکھیں گے اور رابطہ کمیٹی فیصلہ کرے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pti-and-mqm-pak.jpg